اسرائیلی جیل میں قید احد تمیمی کو تنظیم آزادی فلسطین نے اعزازی رکن منتخب کرلیا

(رملہ۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 19 شعبان 1439ھ)  تنظیم آزادیٴ فلسطین نے اسرائیل جیل میں قید 17 سالہ فلسطینی بیٹی احمد تمیمی کو تنظیم کا اعزازی رُکن منتخب کیا ہے۔ فلسطین کے صدر محمود عبّاس نے فلسطین کی قومی کونسل کے 23 ویں عمومی اجلاس کے آخری دن جمعہ کے روز اعلیٰ عہدیداروں کے نام کیساتھ یہ اعلان بھی کیا کہ تنظیم نے احد تمیمی کو اعزازی رُکن بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

 اسرائیل کیخلاف فلسطینیوں کی جدوجہد کی علامت 17 سالہ عہد تمیمی کواپنے گھر میں بلا اجازت زبردستی گھس آنے والے اسرائیلی فوج کے اہلکار کو تھپڑ مارنے کے الزام  پر فروری میں گرفتار کیا گیا تھا۔ عہد تمیمی کی اسرائیلی فوج کے ہاتھوں گرفتاری کی دنیا بھر میں شدید مذمّت کی گئی اور یہ سلسلہ مسلسل جاری ہے۔ دنیا بھر میں قائم انسانی اور بچوں کے حقوق کی تنظیموں نے بھی اسرائیل کیجانب سے احد تمیمی کی گرفتاری سخت احتجاج کرتے ہوئے اسرائیلی حکومت کی سخت مذمّت کی ہے لیکن اسرائیل کی حمایت کرنے والے بڑے مغربی ذرائع ابلاغ ان خبروں کو کم سے کم رکھنے کی کوشش میں مصروف ہیں تاکہ اسرائیل کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے حقائق کو دنیا سے چھپایا جاسکے۔

سماجی رابطوں کے ٹوئیٹر اور فیس بک جیسے ذرائع پر احد تمیمی کی حمایت اور اسرائیلی حکومت کے مظالم کیخلاف مہم چل رہی ہے۔ نہ صرف مسلمانوں بلکہ غیرمسلم اور بعض یہودی تنظیموں نے بھی احد تمیمی کی گرفتاری اور اُس کے انسانی حقوق کی پامالی پر اسرائیلی حکومت کی شدید مذمّت کی ہے۔

احد تمیمی جو اسرائیلی جیل میں قید ہیں اُن کی فوری رہائی کیلئے مطالبات زور پکڑرہے ہیں۔ انسانی حقوق اور بچّوں کے حقوق کی تنظیموں نے نشاندہی کی ہے کہ اس وقت اسرائیلی جیلوں میں 18 سال سے کم عمر قیدیوں کی تعداد 300 سے بھی زیادہ ہے جن میں سے بیشتر فلسطینی ہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی حکومت بچوں اور بچیوں کو بلاجواز گرفتار کرکے فلسطینی خاندانوں پر نفسیاتی دباؤ ڈالتا ہے اور ایسی گرفتاریوں سے فلسطینی آبادیوں میں خوف وہراس پھیلاتا ہے۔فلسطینی بچّے مسلسل خوف کے ماحول میں زندگی بسرکررہے ہیں لیکن اقوامِ متحدہ سمیت انسانی حقوق کے نام نہاد علمبردار ممالک اور رہنماء اسرائیل کے ان غیرقانونی، غیرانسانی مظالم اور بربریت کو روکنے کیلئے کسی بھی طرح کے عملی اقدامات اُٹھانے میں ناکام رہے ہیں۔