امریکہ اور روس کی سربراہ ملاقات، صدر ٹرمپ کیجانب سے صدر پُوٹن کی ستائش

(ہیلسنکی-اُردونیٹ پوڈکاسٹ 04 ذوالقعدہ  1439ھ)  امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فن لینڈ کے شہر ہیلسنکی میں روس کے صدر ولادیمیر پوٹن سے ملاقات کے بعد ایک امریکی ٹی وی سے انٹرویو میں روس صدر پُوٹن  کو بہت مضبوط قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ملکوں کے سربراہان کی ملاقات روس-امریکہ تعلقات کا ایک اہم موڑ تھی۔ اُنہوں نے روس کیساتھ واشنگٹن کے موجودہ تعلقات پر اطمینان کا اظہار بھی کیا ہے۔

قبل ازیں روسی صدر پُوٹن نے ہیلسنکی میں صدر ٹرمپ کیساتھ دوگھنٹہ طویل سربراہ ملاقات کے بعد ایک مشترکہ اخباری کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر سے اپنی ملاقات کو ’’بہت کامیاب ‘‘ اور’’ مفید‘‘ قراردے چکے ہیں۔

صدر پُوٹن نے نامہ نگاروں  کو بتایا کہ ’’ پہلی سربراہ ملاقات میں دوستانہ ماحول تھا اور بات چیت بہت کامیاب اور مفید رہی ہے‘‘۔

اُن کا کہنا تھا کہ   ’’صدر ٹرمپ نے امریکا کے صدارتی انتخابات میں روس کی مداخلت سے متعلق الزامات کا معاملہ اُٹھایا تھا، میں نے اپنے اس بیان کا اعادہ کیا اور یہ بات میں پہلے بھی کئی مرتبہ کہہ چکا ہوں کہ روس نے کبھی امریکا کے داخلی امور میں مداخلت کی ہے اور نہ وہ اس کی منصوبہ بندی کررہا ہے‘‘۔

روسی صدر نے کہا کہ ’’ یہ ہر کسی پر واضح ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان دو طرفہ تعلقات مشکل دور سے گزر رہے ہیں۔ تاہم ان مشکلات اور موجودہ کشیدہ ماحول کی کوئی معروضی وجوہات نہیں ہیں ‘‘۔

صدر پُوٹن نے روس اور امریکا کے سلامتی اداروں کے درمیان تعاون کو سرا ہا اور کہا کہ ’’وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ اور سائبر سلامتی  کو یقینی بنانے کے لیے مسلسل تعاون کی حمایت کرتے ہیں‘‘۔

اس سربراہ ملاقات سے قبل امریکی ذرائع ابلاغ میں تاثر دیا جارہا تھا کہ واشنگٹن اور ماسکو کے تعلقات میں سخت کشیدگی ہے اور صدر ٹرمپ روسی صدر سے سخت رویہ اختیار کریں گے۔ لیکن معاملات اس کے برعکس ہونے کے بعد امریکی ذرائع ابلاغ اور مخالف ریپبلکن ارکان پارلیمان ے بھی صدر ٹرمپ پر سخت تنقید کی ہے۔ دوسری جانب، روس کے وزیرِ خارجہ سرگئی لافروف نے پُوٹن–ٹرمپ سربراہ ملاقات کو بہت کامیاب قراردیا ہے جبکہ روسی تجزیہ کار بھی اسے اہم کامیابی قراردے رہے ہیں۔