امریکی صدر ٹرمپ نے کِم جونگ اُن سے طے شُدہ سربراہ ملاقات منسوخ کردی

(واشنگٹن۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 08 رمضان 1439ھ) امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کے رہنماء کِم جونگ اُن کیساتھ 12 جُون کو سنگاپور میں متوقع ملاقات منسوخ کردی ہے۔ اُنہوں نے شمالی کوریائی رہنماء کِم کو لکھے گئے اپنے خط میں اُنہیں سربراہ ملاقات منسوخ کرنے سے مطلع کردیا ہے۔

وہائٹ ہاؤس نے صدر ٹرمپ کیجانب سے کِم جونگ اُن کو لکھا گیا خط جمعے کی صبح جاری کردیا ہے جس میں امریکی صدر نے کِم کو مخاطب کرتے ہوئے تحریر کیا ہے کہ ’’میں آپ کیساتھ وہاں ملاقات کا خاصا منتظر تھا۔ آپ کے تازہ ترین بیان میں ظاہر کیا گیا شدید غصّہ اور کھلی دشمنی کی بنیاد پر میں دکھ کیساتھ محسوس کرتا ہوں کہ اس وقت، طویل عرصے سے منصوبہ کردہ ملاقات، غیرمناسب ہوگی۔

اپنے خط میں امریکی صدر نے یہ بھی تحریر کیا ہے کہ اس خط کو یہ عکّاسی کرنے دیں کہ دنیا کے مفاد کے خلاف لیکن دونوں فریقوں کی بہتری کی خاطر سنگاپُور کی سربراہ ملاقات منعقد نہیں ہوگی۔

صدرڈونلڈ ٹرمپ کیجانب سے کِم جونگ اُن کو لکھا گیا خط

صدر ٹرمپ نے خط میں مزید یہ بھی کہا کہ میں پھر کبھی کسی دن آپ سے ملنے کا منتظر ہوں۔ ’’اگر آپ یہ اہم ترین سربراہ ملاقات کرنے کیلئے اپنا ذہن تبدیل کرلیں تو مجھے فون کرنے یا لکھنے میں ہچکچاہٹ نہ کریں‘‘۔

آخر میں صدر ٹرمپ لکھتے ہیں کہ ’’دنیا اور خاص طور پر شمالی کوریا نے دیرپا امن، عظیم خوشحالی اور دولت کا موقع ضائع کردیا۔ یہ ضائع کیا گیا موقع درحقیقت تاریخ میں ایک دکھ کا لمحہ ہے‘‘۔

امریکہ کی قومی سلامتی کے مشیر جون بولٹن اور نائب صدر مائیک پینس کے حالیہ بیانات کے برعکس صدر ٹرمپ کے خط کا لہجہ نرم سفارتی انداز کی عکّاسی کرتا ہے اور اس میں کسی بھی قسم کی دھمکی کے بجائے بظاہر کِم جونگ اُن سے سربراہ ملاقات کا امکان کُھلا رکھا گیا ہے۔