(استنبول ۔ اُردونیٹ پوڈکاسٹ 7 فروری 2018) ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے کہا ہے کہ امریکہ کو شام کے شہر منبج سے نکل جانا چاہیئے کیونکہ ترکی اس شہر کو اس کے حقیقی مالکان کو واپس دینا چاہتا ہے ۔
اطلاعات کیمطابق صدر اردوغان نے انقرہ میں حکمراں انصاف اور ترقی جماعت کے پارلیمانی گروپ کے اجلاس میں گفتگو کے دوران امریکہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ شام میں اپنے وعدے پورے نہیں کررہا۔
ترک صدر نے کہا کہ ’’ اُنہوں نے (امریکہ) ہمیں بتایا تھا کہ وہ منبج چھوڑ دیں گے لیکن اب تم وہاں کیوں ہو؟‘‘ جناب اردوغان نے واشنگٹن پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگرد پی کے کے سے تعلق رکھنے والے گروپ وائی پی جی کو امریکہ نے منبج میں رکھا ہے ۔
صدر اردوغان نے ایک مرتبہ پھر اس عزم کو دہرایا کہ ترکی منبج شہر کو دہشتگردوں سے آزاد کروانے اور حقدار مالکان کو واپس دینے کیلئے وہاں جائے گا ۔ اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکہ جو گزشتہ پندرہ سالوں سے افغانستان اور عراق میں ہے اُس کے برعکس ترکی قبضہ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔
جناب اردوغان نے سوال کیا کہ داعش کو صاف کردینے کے بعد بھی امریکہ نے شمالی شام میں ہتھیار بھیجنا کیوں جاری رکھا ہوا ہے ؟ اُنہوں نے سوال اُٹھایا کہ تم (امریکہ) ابھی تک وہاں کیوں ہو اور یہ ہتھیار وہاں ابھی تک کیوں آتے ہیں ؟ صدر نے باور کروایا کہ امریکہ کی طرف سے شام میں دہشتگرد گروپ وائی پی جے کو ہتھیاروں کی فراہمی سے متعلق ترکی ضروری اقدامات کرے گا ۔