انگلینڈ نے لیڈز ٹیسٹ جیت کر سیریز برابر کردی

(لیڈز۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 19 رمضان 1439ھ) انگلینڈ نے لیڈز میں کھیلے گئے ٹیسٹ میچ میں پاکستان کو ایک اننگز اور 55 رنز سے شکست دیکر دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز برابر کردی ہے۔ لارڈز میں کھیلا گیا پہلا ٹیسٹ میچ پاکستان نے 9 وکٹوں سے جیتا تھا۔

لیڈز ٹیسٹ میچ پاکستان کے بلّے بازوں کی مایوس کُن کارکردگی کہ وجہ سے یکطرفہ ثابت ہوا اور تیسرے ہی دن انگلینڈ کے حق میں ختم ہوگیا۔ انگلینڈ نے تیسرے دن 302 رنز 7 کھلاڑی آؤٹ پر اپنی پہلی نامکمل اننگز دوبارہ شروع کی تو جوز بٹلر پاکستانی باؤلروں کی راہ میں دیوار بن گئے۔۔

انگلینڈ کی ٹیم پہلی اننگز میں 363 رنز بنا کر آؤٹ ہوئی جبکہ بٹلر نے ناقابل شکست 80 رنز کی اننگز کھیل کر اپنی ٹیم کو پہلی اننگز میں 189 رنز کی فیصلہ کن برتری دلائی۔ پاکستان نے پہلی اننگز میں 174 رنز بنائے تھے۔

دوسری اننگنز میں میچ کو بچانے کیلئے پاکستان کو ایک مستحکم آغاز کی ضرورت تھی لیکن ایک مرتبہ پھر اننگز کا آغاز مایوس کن انداز میں ہوا اور اظہر علی فقط 11 اور حارث سہیل 8 رنز بنا کر جیمز اینڈرسن کو اپنی وکٹیں دے بیٹھے۔ اظہر علی اس سیریز میں مکمل ناکام ثابت ہوئے ہیں اور دو میچوں کی چار اننگز میں وہ ٹیم کو کوئی اچھّا آغاز فراہم کرنے میں بری طرح ناکام رہے جس کی وجہ سے ٹیم دباؤ میں رہی۔

بعد ازاں اسد شفیق لیگ اسٹمپ سے باہر جاتی ایک گیند پر غیرضروری شاٹ کھیلنے کی کوشش میں وکٹ کیپر کو کیچ دے کر پویلین لوٹ گئے۔

اس صورتحال میں امام الحق کا ساتھ دینے عثمان صلاح الدین آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے سنبھل بیٹنگ کرتے ہوئے تھوڑی دیر کے لیے وکٹیں گرنے کے سلسلے کو روکا اور چوتھی وکٹ کے لیے 42 رنز کی شراکت قائم کی لیکن اس مرحلے پر امام الحق 34 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے اور ایک مرتبہ پھر ٹیم کیلئے کوئی اہم کردار ادا نہ کرسکے جبکہ عثمان صلاح الدین نے 33 رنز بنائے۔ اظہر علی کی طرح امام الحق بھی اس سیریز میں بری طرح ناکام ہوئے ہیں۔

پھر یکے بعد دیگرے پاکستان بلّے باز انگلش باؤلروں کو وکٹیں دیتے رہے اور پوری ٹیم صرف 134 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔ کپتان سرفراز 8 رنز بنا کر پویلین لوٹے جبکہ دیگر کھلاڑیوں میں شاداب خان 4، عثمان صلاح الدین 33، فہیم اشرف 3، حسن علی 9 اور محمد عباس صرف ایک رن بنا کر آؤٹ ہوئے۔

پاکستانی باؤلروں کی پہلے ٹیسٹ میں شاندار کارکردگی کی بدولت اُمید کی جارہی تھی کہ پاکستان لیڈز ٹیسٹ میں بھی اپنی کارکردگی برقرار رکھے گا لیکن بلّے بازوں کی ناکامی نے اس اُمید پر پانی پھیردیا۔