اُردن کا معاشی بحران حل کرنے کیلئے شاہ سلمان کی کوشش، ڈھائی ارب ڈالر فراہم کرنے کا منصوبہ

(مکہ المکرمہ۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 27 رمضان 1439ھ) اُردن کا معاشی بحران حل کرنے کیلئے سعودی عرب کے فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے مکّہ المکرمہ میں چار ملکوں کا ایک اجلاس ملاقات کیا جس میں کویت کے امیر شیخ صباح الاحمد الصباح، متحدہ عرب امارات کے نائب صدر شیخ محمد بن راشد اور اُردن کے شاہ عبداللہ دوم نے شرکت کی۔

اِس اجلاس کا اہتمام شاہ سلمان نے ہنگامی طور پر کیا کیونکہ اُردن میں حالیہ معاشی بحران کی وجہ سے وہاں کے عوام میں سخت بیچینی پائی جاتی ہے جو بین الاقوامی قرضوں اور اِن قرضوں کے نتیجے میں بڑھنے والی مہنگائی پر احتجاج کیلئے سڑکوں پر نکل آئے تھے۔

اس سربراہ اجلاس کی میزبانی شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کی جس میں اُردن کے لیے 2 ارب 50 کروڑ ڈالر کے امدادی منصوبے کا اعلان کیا گیا جس کے تحت اُردن کے مرکزی بینک میں رقم جمع کروائی جائے اور قرضوں سے نبٹنے کیلئے عالمی کے حق میں عالمی بینک کو ضمانت دی جائیگی۔ اعلان کیمطابق اُردن کے سرکاری بجٹ کیلئے پانچ سال تک اعانت فراہم کی جائیگی جبکہ اُردن کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے عرب ترقیاتی فنڈ سے مدد کی جائیگی۔

اُردن کے شاہ عبداللہ دوم نے اجلاس کے انعقاد پر شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے اظہارِ تشکّر کرتے ہوئے اُن کے نیک جذبات کو خراج تحسین پیش کیا۔ اُنہوں نے اجلاس میں شرکت پر کویت اور متحدہ عرب امارات کا بھی شکریہ ادا کیا۔

یادرہے کہ اُردن کے حالیہ معاشی بحران اور مہنگائی نے عوام میں بیچینی بڑھادی ہے جنہوں نے عالمی مالیاتی فنڈ، آئی ایم ایف کے مطالبے میں روزمرہ ضروریات کی اشیاء پر ٹیکس لگانے پر دارالحکومت عمان سمیت دیگر شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیے ہیں۔ دوسری جانب، غزہ کی بگڑتی ہوئی صورتحال کا بھی اُردن پر اثر پڑرہا ہے کیونکہ وہاں اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائیوں میں فلسطینیوں کی ہلاکتوں کی تعداد بڑھتی جارہی ہے۔