(سنگاپور۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 26 رمضان 1439ھ) شمالی کوریا کے رہنماء کِم جونگ اُن اور امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ تاریخی سربراہ ملاقات کیلئے سنگاپور پہنچ گئے ہیں جہاں عشروں کی لڑائی، دشمنی، تلخیوں اور دھمکیوں کے بعد بالآخر دونوں ملکوں کے رہنماء دشمنی ختم کرنے اور امن کی راہ نکالنے کیلئے پہلی بار ایک میز پر بیٹھیں گے۔
کِم جونگ اُن چین کی فضائی کمپنی ایئر چائنا کے ہوائی جہاز کے ذریعے اور ڈونلڈ ٹرمپ امریکی صدر کے طیارے ایئرفورس ون میں سنگاپور پہنچے ہیں۔ باور کیا جاتا ہے کہ شمالی کوریائی رہنماء اپنے ذاتی ہوائی جہاز میں پہلے چین پہنچے اور وہاں سے براہِ راست سنگاپور آئے ہیں۔
دونوں رہنماء منگل کی صبح سینتوسا جزیرے پر سربراہ ملاقات کریں گے جو کہ شمالی کوریا کے رہنماء اور کسی بھی برسرِاقتدار امریکی صدر کی پہلی سربراہ ملاقات ہوگی۔
امریکہ اور شمالی کوریا دونوں پرامید ہیں کہ دونوں ملک عشروں طویل اپنی دشمنی ختم کرکے کسی امن سمجھوتے پر پہنچ جائیں گے۔ یہ سربراہ ملاقات کامیاب ہونے کی صورت میں توقع ہے کہ شمالی اور جنوبی کوریا بھی کوریائی جنگ کے مکمل اور باضابطہ خاتمے کیلئے امن سمجھوتہ کرسکیں گے جس کا دونوں کوریاؤں کے عوام سمیت دنیا بھر کو انتظار ہے۔
امریکہ اور جاپان جیسے اُس کے اتحادی چاہتے ہیں کہ شمالی کوریا اپنے ایٹمی اور بیلسٹک میزائل منصوبے ترک کردے جبکہ شمالی کوریائی رہنماء اپنے ایٹمی منصوبے کے خاتمے کے بدلے اس بات کی ضمانت چاہتے ہیں کہ اُنہیں شمالی کوریا اور اُن کی حکومت کی سلامتی کی ضمانت فراہم کی جائے۔
امریکی صدر ٹرمپ واضح کرچکے ہیں کہ صرف ایک ملاقات میں کِم جونگ اُن کیساتھ سارے معاملات طے نہیں ہوں گے بلکہ اعتماد سازی اہم ہے۔ اُن کے بقول اگر سربراہ ملاقات میں معاملات نے مثبت پیشرفت کی تو وہ شمالی کوریائی رہنماء کو وہائٹ ہاؤس آنے کی دعوت دے سکتے ہیں۔
ہم آپ کا آن لائن تجربہ بہتر بنانے کیلئے کُوکیز استعمال کرتے ہیں۔ اُردونیٹ پوڈکاسٹ ڈاٹ کام کی ویب سائٹ کا استعمال جاری رکھنے کا مطلب یہ ہے کہ آپ ہماری کُوکیز و رازداری طریقِ عمل پالیسی اور شرائط وضوابط سے متفق ہیں۔ مزید آگاہی کیلئے رازداری طریقِ عمل دیکھیے۔منظوررازداری طریق عمل