بھارت اور پاکستان میں اقوامِ متحدہ کے فوجی مبصّر گروپ کو وسعت دی جائے: ملیحہ لودھی

(نیویارک۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 14 فروری 2018)  پاکستان نے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت اور پاکستان میں اقوامِ متحدہ کے فوجی مبصّرین کے گروپ کو وسعت دی جانی چاہیئے تاکہ خطّے میں امن اور سلامتی کیلئے بڑھتے ہوئے خطرات کا مقابلہ کیا جاسکے۔

اقوامِ متحدہ کیلئے پاکستان کی سفیر ملیحہ لودھی نے امن قائم رکھنے سے متعلق عالمی ادارے کی خصوصی کمیٹی میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت اور پاکستان میں اقوامِ متحدہ کے فوجی مبصّرین کا گروپ UNMOGIP خطّے میں استحکام کیلئے ایک اہم عنصر ہے۔ اُنہوں نے زور دیا کہ جو خطرات اور حقائق ہیں اُن پر عملی جواب کیلئے یہ ضروری ہے۔

محترمہ ملیحہ لودھی نے اقوامِ متحدہ کی امن قائم رکھنے کی سرگرمیوں میں مستقل بڑے معاونت کاروں میں سے ایک اور اقوامِ متحدہ کے انتہائی پُرانے امن مِشن میں سے ایک کے میزبان کی حیثیت سے عالمی ادارے کی امن قائم رکھنے کی سرگرمیوں میں پاکستان کی غیرمتزلزل مدد کاعزم دہرایا۔

اُنہوں نے پائیدار امن کے قیام کیلئے تنازع کی بنیادی وجوہات دُور کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سیاسی حل اور ثالثی کیلئے حمایت کے ذریعے امن قائم رکھنے کو تقویت دینے کی ضرورت ہے۔ محترمہ لودھی نے مزید کہا کہ ’’مسلح تنازعات کی پھُوٹ پڑنے کے پہلے ہی مرحلے میں روکتھام عام شہریوں کے تحفظ کے ہدف کے حصول کا بہترین طریقہ ہے‘‘۔

امن متحدہ کی امن قائم رکھنے کے بجٹ میں حالیہ کٹوتیوں پر تنقید کرتے ہوئے پاکستانی سفیر نے کہا کہ ’’مناسب وسائل کی کمی کا نتیجہ لازمی طور پر ہر اُس کام پر عملدرآمد نہ ہونے کی شکل میں نکلتا ہے جو ہم اپنی بلیو ہیلمٹ (اقوام متحدہ کی امن فوج) کیلئے طے کرتے ہیں۔

یاد رہے کہ امریکہ نے حال ہی میں اقوامِ متحدہ کیلئے فراہم کیے جانے والے بجٹ میں کمی کا اعلان کیا ہے۔ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی سمیت دیگر عالمی اداروں میں خاص طور پر اسرائیل-فلسطین تنازعے سے متعلق امریکہ کوبین الاقوامی مخالفت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اِسی تناظر میں امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اقوامِ متحدہ میں امریکی سفیر نے دھمکی دی تھی کہ جنرل اسمبلی میں جن ملکوں نے امریکہ کی حمایت میں ووٹ نہیں دیئے اُنہیں اور اقوامِ متحدہ کے اداروں کو امریکی کی طرف سے دی جانے والی امداد میں کٹوتی کا سامنا کرنا پڑے گا۔