(نئی دہلی۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 26 شعبان 1439ھ) بھارت میں نوعمر لڑکیوں کیساتھ جنسی زیادتی کا سلسلہ جاری ہے جس سے ملک میں جنسی زیادتیوں کے سدباب کیلئے حقیقی اقدامات کرنے کے مطالبات نے زور پکڑلیا ہے۔ جنسی زیادتی کا تازہ ترین واقعہ ریاست مدھیہ پردیش کے علاقے ساگر میں پیش آیا ہے جہاں ایک 16 سالہ لڑکی کو مبینہ طور پر دو افراد نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اُس نے دو ملزمان کو گرفتار کیا ہے جن میں سے ایک متاثرہ لڑکی کا رشتے دار ہے۔ اطلاعات کیمطابق جنسی استحصال کا شکار ہونے والے لڑکی کو ایک 26 سالہ شخص نے جلا ڈالا اور وہ زخموں کی تاب نہ لاکر ہلاک ہوگئی ہے۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ لڑکی نے مذکورہ شخص سے کہا تھا کہ وہ اپنے اہلِ خانہ کو بتادے گی کہ اُس کیساتھ جنسی زیادتی کی گئی ہے۔
قبل ازیں ریاست جھرکنڈ میں دو نو عمر لڑکیوں سے اسی طرح کی جنسی زیادتی کی گئی تھی جن میں ایک ہلاک ہوگئی جبکہ دوسری لڑکی زندگی اور موت کی کشمکش میں ہے۔
یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں ایک کمسن مسلمان بچی کیساتھ کچھ ہندوؤں نے اجتماعی جنسی زیادتی کی تھی جس پر مقبوضہ جمّوں وکشمیر میں شدید احتجاج اور مظاہرے ہوئے۔ بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں بھی جنسی زیادتیوں کے کئی واقعات ہوچکے ہیں لیکن ابھی تک حکومت کیجانب سے مؤثر اقدامات نہ ہونے اور بار بار ایسے واقعات رونما ہونے سے بھارتی عوام حکومت اور حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی سے متفر ہورہے ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کیجانب سے بھارت میں خواتین کیخلاف تشدّد اور جنسی استحصالی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کیا جارہا ہے۔
ہم آپ کا آن لائن تجربہ بہتر بنانے کیلئے کُوکیز استعمال کرتے ہیں۔ اُردونیٹ پوڈکاسٹ ڈاٹ کام کی ویب سائٹ کا استعمال جاری رکھنے کا مطلب یہ ہے کہ آپ ہماری کُوکیز و رازداری طریقِ عمل پالیسی اور شرائط وضوابط سے متفق ہیں۔ مزید آگاہی کیلئے رازداری طریقِ عمل دیکھیے۔منظوررازداری طریق عمل