(سیئول۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 13 رجب 1439ھ) سیئول نے تصدیق کردی ہے کہ جنوبی اور شمالی کوریا کی سربراہ کی ملاقات 27 اپریل کو سرحد پر واقع غیرفوجی قصبے میں ہوگی۔ مئی میں متوقع امریکہ-شمالی کوریا سربراہ ملاقات کے تناظر میں دونوں کوریاؤں کے سربراہان مُن جے اِن اور کِم جونگ اُن کی اِس ملاقات کو عالمی سطح پر بہت اہمیت دی جارہی ہے۔
جنوبی کوریا کے صدر مُن جے اِن شمالی کوریا کیساتھ بات چیت پر مبنی سفارتکاری پر زور دیتے رہے ہیں۔ اُنہوں نے فروری میں پیونگ چانگ سرمائی اولمپکس کے موقع پر شمالی کوریائی وفد سے کئی ملاقاتیں کی تھیں جس کے ذریعے دونوں کوریاؤں کے مابین فعال رابطوں کو تقویت ملی اورجزیرہ نما کوریا پر چھائے کشیدگی کے بادل کسی حد تک چھٹ گئے۔
بعد ازاں جنوبی کوریا ہی کی کوشش سے یہ پیشرفت سامنے آئی کہ شمالی کوریائی قائد کِم جونگ اُن نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو سربراہ ملاقات کی دعوت دی جسے بعد ازاں امریکی صدر نے قبول کرلیا۔ امریکی صدر اور کِم جونگ اُن کی سربراہ ملاقات مئی کے اواخر میں متوقع ہے تاہم اُس سے پہلے دونوں کوریاؤں کے سربراہان کی اگلے ماہ ہونے والی ملاقات کو خصوصی اہمیت دی جارہی ہے۔
دوسری جانب، شمالی کوریائی رہنماء کِم جونگ اُن نے اِسی ہفتے اتوار سے بُدھ تک چین کا اچانک دورہ اور چینی صدر شی جن پنگ کیساتھ بیجنگ میں سربراہ ملاقات کرکے دنیا کو حیران کردیا ہے۔ گزشتہ سال کے اواخر سے رواں سال کے اوائل تک شمالی کوریا نے کئی بیلسٹک میزائل تجربات کیے تھے جس کے بعد جزیرہ نما کوریا میں صورتحال سخت کشیدہ ہوگئی تھی۔ اُس کے بعد سے پیانگ یانگ نے یکے بعد دیگرے سفارتی محاذ پر کئی حیران کُن اقدامات کیے جس کے بعد یہ توقعات بڑھ رہی ہیں کہ شمالی کوریا اور امریکہ جوہری اور بیلسٹک میزائلوں کا تنازع حل کرنے کیجانب پیشرفت کریں گے۔ تاہم تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ابھی کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا۔
ہم آپ کا آن لائن تجربہ بہتر بنانے کیلئے کُوکیز استعمال کرتے ہیں۔ اُردونیٹ پوڈکاسٹ ڈاٹ کام کی ویب سائٹ کا استعمال جاری رکھنے کا مطلب یہ ہے کہ آپ ہماری کُوکیز و رازداری طریقِ عمل پالیسی اور شرائط وضوابط سے متفق ہیں۔ مزید آگاہی کیلئے رازداری طریقِ عمل دیکھیے۔منظوررازداری طریق عمل