روس کا 23 برطانوی سفارتکاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم، قونصل خانہ کھولنے کا اجازت نامہ واپس

(ماسکو۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 29 جمادی الثانی 1439ھ) برطانیہ کیجانب سے  23 روسی سفارتکاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم دینے کے بعد روس نے بھی ماسکو میں برطانوی سفارتخانے کے 23 سفارتکاروں کو ملک سے نکالنے کا فیصلہ کرنے کے ساتھ ساتھ روس کے سینٹ پیٹرزبرگ میں برطانوی قونصل خانہ کھولنے کا اجازت نامہ بھی واپس لے لیا ہے جبکہ روس میں برطانیہ کے ثقافتی مرکز کی سرگرمیوں کو بھی روک دیا گیا ہے۔

برطانیہ نے ملک میں مقیم ایک سابق روسی خفیہ ایجنٹ سرگئی سکریپل اور اُس کی بیٹی کو مبینہ طور پر أعصاب شکن زہریکی گیس سے قتل کرنے کی کوشش کے الزام میں 23 روسی سفارتکاروں کو ایک ہفتے کے اندر اندر ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔ رُوس نے برطانوی الزام کو سختی کیساتھ مُسترد کردیا ہے۔

روس کی وزارتِ خارجہ نے ہفتے کے روز ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ماسکو کیلئے برطانوی سفیر 17 مارچ کو روسی وزارتِ خارجہ طلب کیا گیا اور 4 مارچ کو سیلسبری شہر میں رونما ہونے والے واقعے پر اُنہیں برطانیہ کے اشتعال انگیز اقدامات اور روس کیخلاف بلاثبوت الزامات کے جواب میں بتایا گیا ہے کہ ماسکو میں برطانوی سفارتخانے کے 23 سفارتکاروں کو ناپسندیدہ شخصیات قرار دیا گیا ہے اور اُنہیں ایک ہفتے کے اندر اندر ملک سے نکال دیا جائے گا۔

روس میں اتوار 18 مارچ کو صدارتی انتخاب منعقد ہورہا ہے۔ بعض روسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ برطانیہ نے روسی صدارتی انتخاب سے بین الاقوامی توجہ ہٹانے کیلئے سرگئی سکریپل اور اُن کی بیٹی سے متعلق بلاثبوت ایک کہانی گھڑ دی ہے جس کے نا تو شواہد اور نا ہی گواہان ہیں۔