سابق فرانسیسی صدر سرکوزی مرحوم صدر قذافی سے پانچ کروڑ ڈالر وصول کرنے کے الزام پر تفتیش کی زد میں

(پیرس۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 5 رجب 1439ھ)  فرانس کے سابق صدر نکولا سرکوزی لیبیا کے مرحوم سابق صدر معمر قذافی سے مبینہ طور پر پانچ کروڑ 56 لاکھ ڈالر وصول کرنے کے الزام میں باضابطہ تفتیش کی زد میں آگئے ہیں۔ اُن پر مبہم بدعنوانی، مہم کیلئے غیرقانونی سرمائے کے حصول اور لیبیا کے سرکاری سرمائے کی خرد برد کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ لیکن سرکوزی نے ان الزامات کو مسترد کیا ہے۔

سرکوزی کو 2017ء میں اپنی صدارتی انتخاب کی مہم کیلئے لیبیا کے سابق صدر مرحوم معمر قذافی سے غیر قانوی طور پر رقم لینے کے الزام پر حراست میں لیا گیا اور اُنہیں دو روزہ پوچھ گچھ کے بعد بُدھ کے روز رہا کردیا گیا ہے۔

اُن کیخلاف باضابطہ تفتیش کے آغاز کو اس تناظر میں دیکھا جارہا ہے کہ اُن کیخلاف کافی ثبوت مل گئے ہیں اور اُنہیں ممکنہ طور پر باقاعدہ مقدمے کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

اب فرانسیسی تفتیش کار یہ تعین کرنے کی کوشش کررہے ہیں کہ آیا سابق صدر سرکوزی نے لیبیا کی قذافی حکومت سے 2007ء کی اپنی انتخابی مہم کیلئے لگ بھگ پانچ کروڑ 56 لاکھ ڈالر لیے تھے یا نہیں۔ یاد رہے کہ نکولا سرکوزی 2007ء سے 2012ء تک فرانس کے صدر رہے ہیں۔

سرکوزی سے تعلق رکھنے والے کئی اعلیٰ عہدیداروں پر بھی منظم بدعنوانی کے الزامات سامنے آچکے ہیں۔ ستمبر 2016ء میں فرانس کی استغاثہ نے سفارش کی تھی کہ نکولا سرکوزی اور دیگر 13 افراد پر 2012ء کی صدارتی انتخاب کی مہم میں غیرقانونی طور پر لاکھوں ڈالر کی رقم کے استعمال پر مقدمہ چلایا جائے۔

یاد رہے کہ 2011ء میں معمر قذافی کے بیٹے سیف اسلام قذافی نے ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ سرکوزی کو وہ رقم لیبیا کو واپس کرنی ہوگی جو اُنہوں نے اپنی انتخابی مہم کیلئے قبول کی تھی۔ اُن کا کہنا تھا کہ ہم نے سرکوزی کو سرمایہ دیا تھا اور ہمارے پاس اس کے ثبوت ہیں۔

سابق صدر سرکوزی کیخلاف الزامات نے عوام کو حیرت زدہ کردیا ہے کہ کس طرح ملکی سیاستدان انتخابات میں غیرملکی سرمایہ استعمال کرتے ہیں۔ اگر سرکوزی اور دیگر پر اس مبینہ بدعنوانی کے الزامات ثابت ہوگئے تو فرانس سمیت دیگر یورپی ملکوں کی سیاست میں بڑی ہلچل مچنے اور مزید ایسے کئی اور اسکینڈل سامنے آنے کا امکان ہے۔