(قاہرہ۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 18 جمادی الثانی 1439ھ) سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہٴ مصر کے موقع پر دونوں ملکوں نے جزیرہ نما سیناء میں ایک ہزار مربع کلومیٹر سے زیادہ بڑے شہری تعمیر وترقّی کے منصوبے کیلئے ایک معاہدے پر دستخط کیے گئے ہیں۔ جس علاقے کو ترقّی دینے پر اتفاقِ رائے کیاگیا وہ سعودی عرب اور مصر کے درمیان جزیرہ نما سیناء کے جنوب میں واقع ہے جسے مجوزہ نیوم نامی شہر کے حصّے کے طور پر تعمیر کیا جائے گا۔
سعودی عرب، مصر اور اُردن تینوں ملکوں کے سنگم پر واقع علاقے کو ترقّی دینے کا منصوبہ رکھتے ہیں جو ایک جدید اور وسیع وعریض سیاحتی خطّہ بنے گا۔ سعودی عرب اور مصر سیاحتی شعبے کو جدید خطوط پر ترقّی دینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ سعودی عرب مجوزہ نیوم شہر کے علاوہ سات دیگر سیاحتی مقامات کو بھی ترقّی دینے کا منصوبہ رکھتا ہے۔
جزیرہ نما سیناء کے جنوب میں اس نئے مجوزہ شہر و علاقے کی تعمیر و ترقّی کیلئے سعودی عرب اور مصر 10 ارب ڈالر سے زیادہ کا ایک مشترکہ فنڈ قائم کریں گے۔ سعودی عرب سرمایہ کاری کرے گا جبکہ مصر اپنے حصّے طور پر سعودی عرب کو اراضی پٹّے پر دے گا۔
اس بڑی سرمایہ کاری منصوبے کا مقصد تیل پر مرکوز معیشت سے نکل کر دیگر اقتصادی شعبوں میں ترقّی کے ذریعے ملکی معیشت کو وسعت اور استحکام دینا ہے جس کیلئے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ’’تصوّر2030‘‘ کا منصوبہ گزشتہ سال پیش کیا تھا۔ سعودی عرب میں تاریخی مقامات کے علاوہ خوبصورت صحرائی علاقہ، پہاڑی خطّہ اور ساحلی علاقے ہیں جہاں دنیا بھر کے سیاحوں کیلئے بھرپور کشش موجود ہے۔
سعودی عرب اور مصر کے علاوہ غیر ملکی سرمایہ کار بھی مجوزہ نیوم شہر کی تعمیر وترقّی میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں کیونکہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اس مجوزہ شہر اور دیگر سیاحتی مقامات کو جدید ترین سہولیات سے آراستہ کرنے کیلئے اطلاعاتی ٹیکنالوجی کو استعمال کرنے کے خواہشمند ہیں۔