(قاہرہ۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 17 جمادی الثانی 1439ھ) سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز تختِ شاہی کے باضابطہ ولی عہد بننے کے بعد اپنے پہلے غیرملکی دورے پر مصرکے دارالحکومت قاہرہ پہنچ گئے ہیں جہاں مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے ہوائی اڈّے پر اُن کا پرتپاک خیرمقدم کیا۔
بعد ازاں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور صدر السیسی نے صدارتی محل اتحادیہ میں مذاکرات کیے۔ اس موقع پر دونوں ملکوں کے اعلیٰ عہدیدار بھی موجود تھے۔ سعودی عرب کے سرکاری خبررساں ادارے کیمطابق اس سہ روزہ دورے کے پہلے دن دونوں رہنماؤں نے سعودی عرب اور مصر کے مابین تزویراتی دوطرفہ تعلقات پر بات چیت کی اور کئی شعبوں میں تعلقات بڑھانے پر اتفاق کیا۔ دونوں رہنماؤں نے مشرقِ وسطیٰ سمیت اسلامی دنیا کے مختلف معاملات پر تبادلہٴ خیال کیا۔
ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور مصری صدر السیسی کی موجودگی میں دونوں ملکوں کے مابین تین معاہدوں اور سرمایہ سے متعلق یادداشت پر دستخط بھی کیے گئے۔
مصر سعودی عرب کا مضبوط اتحادی ہے اور اُس نے یمن میں جاری حوثی باغیوں کی بغاوت سے نبٹنے میں عرب اتحاد کا ساتھ دیا ہے۔ سعودی عرب کی زیرِ قیادت عرب اتحاد یمن میں حوثی بغاوت کو کچلنے کیلئے فوجی کارروائیاں کررہا ہے جس کا مقصد ایران کی پشت پناہی میں طاقت اور بغاوت کے زور پر برطرف کردی جانے والی یمنی حکومت کا اقتدار بحال کرنا ہے۔