شام کے دوما میں مبینہ کیمیائی حملے کے متاثرین کی تصاویر جعلی ہیں: روس

(ماسکو۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 4 شعبان 1439ھ)  روس نے شام کے علاقے مشرقی غوطہ میں مبینہ کیمیائی حملے کے متاثرین کی تصاویر کو 100 فیصد جعلی اور دھوکہ دہی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سماجی ذرائع ابلاغ (سوشل میڈیا) پر کافی جعلی تصاویر اور وڈیو مواد پھیلایا گیا تھا۔

یاد رہے کہ امریکہ، برطانیہ اور فرانس نے مشرقی غوطہ کے علاقے دوما میں شام کی حکومت کیجانب سے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کا الزام عائد کرتے ہوئے حال ہی میں شام پر مشترکہ حملے کیے جبکہ شام اور روس نے ان الزامات کو جھوٹا قرار دے کر باقاعدہ تحقیقات پر زور دیا تھا۔

روس کی وزارتِ خارجہ کی ترجمان ماریا زخاروفا نے جمعرات کے روز ایک بیان میں باغیوں کے زیرِ قبضہ مشرقی غوطہ میں کام کرنے والی غیرسرکاری تنظیم وہائٹ ہیلمٹس کے ان الزامات کو بے بنیاد اور جھوٹا قرار دیا ہے کہ 7 اپریل کو دوما میں کیمیائی ہتھیار استعمال کیے گئے تھے۔ خاتون ترجمان نے کئی تصاویر میں بظاہر مردہ نظر آنے والے ایک ہی شکل کے بچّوں کے بارے میں کہا کہ یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ مردہ بچّے ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہوجائیں۔

دریں اثناء، روس کی وزارتِ دفاع نے کہا ہے کہ وہائٹ ہیلمٹس تنظیم ناقابلِ بھروسہ ہے اور جھوٹ پھیلانے کیلئے بدنام ہے۔ روس نے دوما میں مبینہ کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی عالمی ادارے کے ذریعے آزادانہ تحقیقات پر زور دیا تھا لیکن امریکہ، برطانیہ اور فرانس نے 14 اپریل کو یہ کہتے ہوئے شام پر حملے کردیے کہ اُن کے پاس کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے ٹھوس ثبوت ہیں۔ لیکن اُنہوں نے سماجی ذرائع ابلاغ پر جاری تصاویر اور وڈیو کے علاوہ ابھی تک کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کیا ہے۔

یاد رہے کہ امریکی زیرِ قیادت شام پر حالیہ حملوں کی اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل سے اجازت نہیں لی گئی تھی بلکہ امریکہ، برطانیہ اور فرانس نے شام کے دوما میں مبینہ کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال پر کسی بھی آزادانہ اور بین الاقوامی تفتیش سے پہلے ہی یکطرفہ طور پر فوجی کارروائی کردی۔ شام پر اِن حملوں کی قانونی حیثیت پر سوالات اُٹھائے جارہے ہیں۔ برطانیہ میں حزبِ اختلاف کے قائد جیرمی کوربن کا کہنا ہے کہ شام پر حملہ قانونی لحاظ سے مُشتبہ ہے۔ برطانوی وزیراعظم تھریسا مے کو لکھے گئے خط میں کوربن نے تحریر کیا تھا کہ ’’اقوامِ متحدہ یا کیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام کے ادارے او پی سی ڈبلیو نے ابھی تک شام میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی تصدیق نہیں کی، اس لیے یہ بات عیاں ہے کہ تمام سفارتی اور غیر فوجی ذرائع استعمال نہیں کیے گئے۔