(نیویارک۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 14 فروری 2018) ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان اور سعودی عرب کے شاپ سلمان بن عبدالعزیز نے منگل کے روز ٹیلیفون پر گفتگو کی ہے۔ صدر اردوغان کی طرف سے کیے گئے ٹیلیفون میں دونوں رہنماؤں نے شام کے شہر عفرین میں شاخِ زیتون کے نام سے جاری ترکی کی انسدادِ دہشتگردی کارروائی پر تبادلہ کیا۔
ترکی کے ذرائع ابلاغ کیمطابق صدر اردوغان نے کُرد گروپ پی کے کے، اُ س سے منسلک گروپ وائی پی جی اور دہشتگرد گروپ داعش کیخلاف جاری کارروائی اور اس کے مقاصد سے متعلق شاہ سلمان کو آگاہ کیا۔
سعودی عرب کے سرکاری خبررساں ادارے نے بھی خبر دی ہے کہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے ٹیلیفون پر بات چیت کے دوران دونوں ملکوں کے مابین تعلقات اور خطّے کی صورتحال پر گفتگو کی ہے۔
ترکی کی افواج نے عفرین سے پی کے کے، پی وائی ڈی، وائی پی ڈی، کے سی کے اور دہشتگرد گروپ داعش کیخلاف شاخِ زیتون فوجی کارروائی 20 جنوری کو شروع کی تھی۔
کُرد علیحدگی پسند گروپوں کو شام میں امریکہ کی حمایت حاصل ہے اور اُنہیں امریکی کیجانب سے ہتھیار اور تربیت فراہم کیے جانے پر ترکی نے واشنگٹن پر کڑی تنقید کی ہے۔