(سیئول۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 11 فروری 2018) شمالی کوریا کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے جنوبی کوریا کے صدر مُن جے اِن سے ملاقات کی ہے۔ یہ ملاقات سیئول میں ہفتے کے روز ایوانِ صدر میں ہوئی جسے بلیو ہاؤس بھی کہا جاتا ہے۔
اس وفد میں شمالی کوریا کے رہنما کِم جونگ اُن کی چھوٹی بہن کِم یو جونگ بھی شامل تھیں جبکہ وفد کی قیادت شمالی کوریا کی مجلسِ منتظمہ کے صدر کِم یونگ نم کررہے تھے۔
جنوبی کوریائی ذرائع ابلاغ کیمطابق کوئی تین گھنٹے جاری رہنے والی اس ملاقات میں شمالی کوریائی رہنماء کیجانب سے اُن کی چھوٹی بہن کِم یو جونگ نے جنوبی کوریائی صدر مُن کو دورہٴ پیانگ یانگ کی دعوت دی ہے جس کے جواب میں اُنہوں نے کہا کہ ’’چلیں پیشرفت والے حالات پیدا کرکے یہ دورہ کرتے ہیں‘‘۔
جنوبی کوریائی صدر کے ترجمان نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ جناب مُن اور شمالی کوریا کے اعلیٰ سطحی وفد نے بین الکوریائی تعلقات اور جزیرہ نما کوریا کے معاملات پر دوستانہ ماحول میں وسیع تبادلہٴ خیال کیا۔ صدر مُن نے شمالی کوریا اور امریکہ کے مابین مذاکرات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ بین الکوریائی تعلقات کو بہتر بنانے کیلئے شمالی کوریا اور امریکہ کے جلد مذاکرات ضروری ہیں۔
جناب مُن اور شمالی کوریائی وفد نے اس مُشترکہ خیال پر اتفاقِ رائے کیا کہ دونوں کوریاؤں کو مفاہمت کا اچھّا ماحول اور جزیرہ نما کوریا میں امن قائم رکھتے ہوئے سیئول اور پیانگ یانگ کے مابین مذاکرات، تبادلوں اور تعاون میں اضافہ کرنا چاہیئے۔
جنوبی کوریائی صدر نے شمالی کوریا کے وفد کے اعزاز میں ظہرانے کا اہتمام بھی کیا۔
شمالی کوریائی رہنماء کی چھوٹی بہن کم یو جونگ جنوبی کوریائی ذرائع ابلاغ کی خبروں کا مرکز بن گئی ہیں اور اُنکی صدر مُن سے ملاقات کو خصوصی توجہ حاصل ہوئی ہے۔ اطلاعات کیمطابق اُنہوں نے رہنماء کم جونگ اُن کی جانب سے جنوبی کوریائی صدر کو دورہٴ پیانگ یانگ کی دعوت دینے کے علاوہ ایک خط بھی دیا اور بتایا کہ اُن کے بھائی کم جونگ اُن صدر مُن سے ملاقات کا ارادہ رکھتے ہیں۔