شمالی کوریا نے پابندیاں اور تھاڈ بیٹری ہٹانے کا مطالبہ کردیا

(پیانگ یانگ۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 18 شعبان 1439ھ)  شمالی کوریا نے امریکہ اور جنوبی کوریا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پیانگ یانگ پر عائد کردہ پابندیاں ہٹائیں، جنوبی کوریا میں نصب کردہ میزائل دفاعی نظام تھاڈ کو ختم کریں اور شمالی کوریا میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا ذکر کرنا روک دیں۔

یاد رہے کہ حال ہی میں جنوبی اور شمالی کوریا کی سربراہ ملاقات 27 اپریل کو ہوچکی ہے جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے رہنماء کِم جونگ اُن کی سربراہ ملاقات رواں ماہ کے اواخر یا جُون کے اوائل میں متوقع ہے۔ جنوبی اور شمالی کوریا کی سربراہ ملاقات کے بعد جزیرہ نما کوریا میں پائی جانے والی کشیدگی واضح طور پر کم ہوچکی ہے لیکن امریکہ اور دیگر کئی ملکوں کیجانب سے یہ بیانات مسلسل سامنے آرہے ہیں کہ پیانگ یانگ کی جوہری صلاحیت کے خاتمے تک اُس پر زیادہ سے زیادہ دباؤ برقرار رکھا جائے جن میں اقتصادی پابندیاں شامل ہیں۔

شمالی کوریا کے سرکاری اخبار رودونگ شِنمُن میں جمعرات کے روز کہا گیا ہے کہ ’’انسانی حقوق کے حوالے سے امریکی منصوبہ ایک اشتعال انگیز راکٹ ہے جو مذاکرات اور امن کیجانب رجحان کیلئے ایک رکاوٹ ہے‘‘۔ اس بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’ہمیں امریکہ کے خلوص پر شک ہے کہ آیا درحقیقت وہ مذاکرات کا ارادہ رکھتا ہے یا نہیں‘‘۔

پیانگ یانگ کے سرکاری ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ تھاڈ بیٹری کی موجودگی کا اب کوئی جواز نہیں ہے۔ بیان میں الزام لگایا گیا ہے کہ تھاڈ بیٹری بدنیتی پر مبنی اقدام ہے جو بین الکوریائی تعلقات کے برخلاف ہے۔ دوسری جانب، چین جو کہ شمالی کوریا کا اہم اتحادی ہے، جنوبی کوریا مین تھاڈ بیڑیوں کی تنصیب کا سخت مخالف ہے اور کئی بار اپنی تشویش کا اظہار کرچکا ہے۔

جنوبی کوریا کے بعض ذرائع ابلاغ میں یہ سوال اُٹھایا گیا تھا کہ دونوں کوریاؤں کے جنگ بندی سمجھوتے کو ایک امن معاہدے میں تبدیل کرنے کی صورت میں شمالی کوریا، جنوبی کوریا سے امریکی افواج کے انخلاء کا مطالبہ کرسکتا ہے۔ اِس کے جواب میں جنوبی کوریائی صدر مُن جے اِن نے واضح کیا ہے کہ امریکی افواج ملک میں رہیں گی۔

تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ شمالی کوریا اپنی ایٹمی صلاحیت اور ایٹمی ہتھیاروں کو غیر مشروط طور پر کبھی ختم نہیں کرے گا اور امکان ہے کہ وہ جنوبی کوریا پر امریکی افواج کے انخلاء کی شرط بھی عائد کرسکتا ہے جو ممکن ہے کہ واشنگٹن اور سیئول کیلئے قابلِ قبول نہ ہو۔ بعض تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ شمالی کوریا کے رہنماء کِم جونگ اُن، امریکی صدر سے اِس بات کی بین الاقوامی ضمانت مانگ سکتے ہیں کہ واشنگٹن یا اُس کے اتحادی شمالی کوریا پر حملہ نہیں کریں اور نہ ہی اُن کی حکومت تبدیل کرنے کی کوئی کوشش کریں گے۔