صادق سنجرانی پاکستان کے ایوانِ بالا کے چیئرمین منتخب، حکمراں جماعت کو شکست

(اسلام آباد۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 24 جمادی الثانی 1439ھ)  پاکستان کے ایوانِ بالا کے سربراہ کے انتخابی معرکے میں حکمراں مُسلم لیگ ن شکست کھاگئی ہے۔ حزبِ اختلاف کی پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان تحریکِ انصاف کے حمایت یافتہ اُمیدوار صادق سنجرانی ایوانِ بالا کے چیئرمین اور سلیم مانڈی والا نائب چیئرمین منتخب ہوگئے ہیں جبکہ پاکستان مسلم لیگ ن کے دونوں اُمیدوار راجہ ظفرالحق اور عثمان خان کاکڑ ہار گئے۔

آج شام خفیہ رائے دہی کے ذریعے ایوانِ بالا کے چیئرمین اور نائب چیئرمین کا انتخاب کیا گیا۔ چیئرمین کے انتخاب کیلئے مجموعی طور پر 103 ووٹ ڈالے گئے۔ چیئرمین کیلئے حزبِ اختلاف کے حمایت یافتہ مشترکہ اُمیدوار محمد صادق سنجرانی کو 103 میں سے 57 ووٹ ملے جبکہ حکمراں مُسلم لیگ ن کے اُمیدوار راجہ ظفرالحق 46 ووٹ حاصل کرسکے اور شکست کھاگئے۔

نائب چیئرمین کیلئے حزبِ اختلاف کے حمایت یافتہ اُمیدوار سلیم مانڈوی والا نے 54 ووٹ حاصل کیے جبکہ اُن کے مخالف حکمراں جماعت کے حمایت یافتہ اُمیدوار عثمان خان کاکڑ نے 44 ووٹ حاصل کیے۔ سلیم مانڈوی والا کا تعلق پاکستان پیپلز پارٹی سے ہے تاہم پاکستان تحریکِ انصاف نے بھی اُن کو ووٹ دیے۔ متحدہ قومی موومنٹ کے ارکانِ ایوانِ بالا نے نائب چیئرمین کے انتخاب میں حصّہ نہیں لیا تاہم چیئرمین کے انتخاب میں اُنہوں نے حزبِ اختلاف کے حمایت یافتہ مُشترکہ اُمیدوار محمد صادق سنجرانی کو ووٹ دیے تھے۔

حکمراں مُسلم لیگ ن اپنے اُمیدواروں کی کامیابی کیلئے پُراُمید تھی لیکن اس غیر متوقع شکست نے اُسے نہ صرف سیاسی بلکہ عوامی سطح پر بھی بڑا جھٹکہ لگایا ہے کیونکہ اُس کی جانب سے دعویٰ کیا جارہا تھا کہ اُس کے پاس دونوں اُمیدواروں کی کامیابی کیلئے مطلوبہ ووٹ موجود ہیں۔ نائب چیئرمین کے انتخاب میں حکمراں اتحاد کو ایک اور جھٹکہ لگا کیونکہ اُن کے اُمیدوار کو چیئرمین کے انتخاب سے بھی دو ووٹ کم ملے۔

اُمیدواروں کے درمیان کانٹے کا مقابلہ تھا کیونکہ حکمراں جماعت مسلم لیگ ن کے مقابلے میں حزبِ اختلاف کی پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان تحریکِ انصاف نے غیرمعمولی طور پر مشترکہ اُمیدوار کی حمایت کی۔  دوسری جانب جمیعتِ علماء اسلام (ف) نے انتخاب کے دن اعلان کیا کہ اُس کی طرف سے حکمراں جماعت مُسلم لیگ ن کے اُمیدواروں کی حمایت کی جائے گی جس سے ووٹوں کی طاقت کا توازن بظاہر راجہ ظفرالحق اور عثمان خان کاکڑ کے حق میں چلاگیا تھا لیکن نتائج عمومی توقعات سے مختلف ثابت ہوئے۔

محمد صادق سنجرانی صوبہ بلوچستان سے پاکستان کے ایوانِ بالا کا چیئرمین منتخب ہونے والی پہلی شخصیت ہیں۔ اُنہیں کامیابی پر راجہ ظفرالحق سمیت دیر ارکانِ ایوانِ بالا نے مبارکباد دی۔