(بیجنگ۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 13 رمضان 1439ھ) چینی صدر شی جن پنگ نے سائنس اور تیکنالوجی کے میدان میں چین کو عالمی قائد بنانے کیلئے کوششیں تیز کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کو سائنس اور تیکنالوجی کے فروغ کیلئے بڑی توانائی وقف کرنے کی ضرورت ہے تاکہ خوشحالی اور اچھّا زمانہ لوٹ آئے۔
چین کی اکیڈمی آف سائنس کے ماہرین کے 19 ویں اجلاس کی افتتاحی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے صدر شی نے کہا ک حالات، درپیش مشکلات، مواقعے اور مِشن سخت ہیں۔ اُنہوں نے سائنس اور تیکنالوجی کے ملکی ماہرین اور تحقیق کاروں پر زور دیا کہ بنیادی رجحانات کو گرفت میں لیں، مواقعوں سے فائدہ اُٹھائیں، ہر طرح کے مسائل کا سامنا کریں اور درپیش چیلنجوں کا مقابلہ کرکے آگے بڑھیں۔
اُنہوں نے نشاندہی کی کہ 2012ء میں چینی کمیونسٹ پارٹی کے 18 ویں قومی اجتماع کے بعد سے چین سائنس اور تیکنالوجی کے نصب العین سے متعلق جماعت کی قیادت سے وابستہ ہے، چین کو سائنس اور تکنالوجی کی طاقت بنانے کے ہدف کی جانب کوشاں ہے، چینی خصوصیات کیساتھ جدیدیت کی راہ پر قائم ہے، ٹھوس اصلاحات کے ذریعے تخلیقی اُمنگ پیدا کررہا ہے اور جدّت کے ذریعے ترقّی میں صلاحیتوں کے کردار کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے جدیدیت کے عالمی نیٹ ورک میں خود کو یکجا کررہا ہے۔
صدر شی نے جدیدیت اور تخلیقی صلاحیت کو ترقّی کی بنیادی قوّت قراردیتے ہوئے اعلٰی معیار کی سائنسی اور تکنیکی ترقّی یقینی بنانے پر زور دیا اور اس سلسلے میں چین کی حکومت کے غیرمتزلزل عزم کا اظہار کیا۔
چین نے گزشتہ دہائیوں کے دوران سائنس اور تیکنالوجی کے میدان میں مثالی ترقّی کی ہے اور حاصل کیے گئے نتائج پر اکتفا کیے بغیر مزید جدّت اور ترقّی کیلئے سر توڑ کوششیں کررہا ہے۔
ہم آپ کا آن لائن تجربہ بہتر بنانے کیلئے کُوکیز استعمال کرتے ہیں۔ اُردونیٹ پوڈکاسٹ ڈاٹ کام کی ویب سائٹ کا استعمال جاری رکھنے کا مطلب یہ ہے کہ آپ ہماری کُوکیز و رازداری طریقِ عمل پالیسی اور شرائط وضوابط سے متفق ہیں۔ مزید آگاہی کیلئے رازداری طریقِ عمل دیکھیے۔منظوررازداری طریق عمل