علاقائی امن واستحکام کا راستہ افغانستان سے گزرتا ہے، سرحدی سلامتی نظام بہتر بنانے کی ضرورت ہے: جنرل باجوہ

(اسلام آباد۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 14 فروری 2018)  افواجِ پاکستان کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ علاقائی امن واستحکام کا راستہ أفغانستان سے ہوکر گزرتا ہے اور پاکستان نے دہشتگردوں کے تمام ٹھکانے ختم کردیے ہیں۔

پاک فوج کے شعبہٴ بین الخدماتی تعلقات عامہ، آئی ایس پی آر کیجانب سے ٹوئیٹر پرجاریکردہ بیان کیمطابق جنرل قمرجاوید باجوہ نے افغانستان کے دارالحکومت کابل میں دفاعی سربراہان کی کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ علاقائی امن و استحکام کا راستہ افغانستان سے ہو کر گزرتا ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ خطے اکٹھے ترقی کرتے ہیں، انفرادی طور پر نہیں۔

جنرل باجوہ نے واضح کیا کہ پاکستان نے دہشتگردوں کے تمام ٹھکانے ختم کر دیئے ہیں جبکہ پاکستان میں بچے کھچے دہشتگرد 27 لاکھ افغان مہاجرین کا سہارا لے رہے ہیں۔

اُنہوں نے نشاندہی کی کہ دہشتگرد مؤثر سرحدی سلامتی نظام نہ ہونے کا بھی فائدہ اٹھا رہے ہیں لہٰذا ضرورت اس بات کی ہے کہ پاک افغان سرحد پر سلامتی کے نظام کو مزید مؤثر بنایا جائے۔

جنرل باجوہ نے ایک بار پھر یہ بھی کہا کہ پاکستان اپنی سرزمین کو کسی کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گا اور وہ چاہتا ہے کہ کوئی دوسرا ملک بھی دہشتگردوں کو اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ کرنے دے۔

یاد رہے کہ پاکستان دہشتگردوں کے مکمل خاتمے اور پاک-افغان سرحد سے دہشتگردوں کی کسی بھی آمدورفت کو روکنے کیلئے دیگر اقدامات کے علاوہ سرحد پر طویل باڑ لگارہا ہے تاکہ دہشتگردوں کا موثر انداز میں مکمل قلع قمع کردیا جائے۔ افغانستان سے تخریب کار پاکستان میں گھس کر دہشتگردی کرتے رہے ہیں جس سے پاکستان کے کئی شہر بُری طرح متاثر ہوتے رہے ہیں۔ تاہم پاک فوج کی خصوصی کارروائیوں کے ذریعے ملک میں دہشتگردی پر بڑی حد تک قابو پالیا گیا ہے۔