(لندن۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 6 جمادی الثانی 1439ھ) برطانیہ کے دارالحکومت لندن کے علاقے کیمڈین میں گزشتہ شب دو نوجوانوں کو چاقومارکر قتل کردیا گیا ہے جس کے بعد علاقے کے لوگوں اور سیاحوں میں خوف وہراس پایا جاتا ہے۔
اطلاعات کیمطابق قتل کردیے جانے والے دونوں نوجوان صومالیہ نژاد تھے۔ ایک 17 سالہ نوجوان کینٹِش ٹاؤن میں ایک دوکان کے باہر قتل کیا گیا جبکہ دو گھنٹے سے بھی کم وقت کے بعد بیلسائز پارک کے نزدیک ایک 20 سالہ نوجوان کو چاقو مار کر قتل کردیا گیا۔ کیمڈین میں گزشتہ رات چاقو مارنے کی کئی اور وارداتوں کی اطلاعات بھی ہیں تاہم مذکورہ دو نوجوانوں کے علاوہ کسی کے ہلاک ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔
مقامی پولیس قتل کے ان دونوں واقعات میں ممکنہ تعلق کی چھان بین کررہی ہے۔ اُس نے کیمڈین کے پُورے علاقے کو آمدورفت کیلئے بند کیا ہے تاکہ چاقو مارنے کے مزید واقعات کو روکا جاسکے۔
برطانوی ذرائع ابلاغ کی خبروں کیمطابق قتل کردیے جانے والے مذکورہ دو میں سے ایک نوجوان کے بھائی کو گزشتہ سال نومبر میں شمالی لندن میں چاقو مار کر قتل کیا گیا تھا۔
لندن کے ناظم صادق خان نے شہر میں دو نوجوانوں کے اندوہناک قتل پر گہرے رنج وغم کا اظہار کیا ہے۔ ٹوئیٹر پر جاریکردہ بیان میں اُن کا کہنا تھا کہ اُنہیں گزشتہ شب لندن کے دو نوجوانوں کی موت کا سُن کر شدید صدمہ پہنچا ہے۔ ناظم صادق خان نے برطانوی وزیراعظم تھریسا مے اور وزیرِداخلہ امبر رُڈ سے درخواست کی ہے کہ وہ اس بات پر تبادلہ خیال کیلئے اُن سے ہنگامی طور پر ملاقات کریں کہ چاقو سے برطانیہ کی سڑکوں پر ہونے والے حملوں کی بُرائی پر قابو پانے کیلئے ہم کِس طرح مل کر کام کرسکتے ہیں۔
صادق خان کہتے ہیں کہ چاقوجرائم برطانیہ کا ایک قومی مسئلہ ہے اور اس کیلئے قومی حل درکار ہے۔ وہ لندن شہر سے جرائم کے خاتمے کیلئے اِس کے ناظم کے طور پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشت سال برطانیہ میں چاقوؤں سے ہونے والے دہشت ناک واقعات میں 80 افراد قتل ہوئے تھے۔ سالِ نو کے موقع پر بھی چار نوجوانوں کو چاقو سے وار کرکے ہلاک کردیا گیا تھا۔ لندن شہر پورے یورپ میں غیرملکی سیاحوں کی مقبول ترین منازل میں سے ایک ہے تاہم چاقوؤں سے حملے اور قتل کے واقعات اس شہر کی شہرت پر منفی اثرات مرتب کرسکتے ہیں۔