مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں، تحقیقاتی کمیشن کی تشکیل کی سفارش کا خیرمقدم

(جنیوا۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 7 شوال 1439ھ) پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی تحقیقات کے لیے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کی طرف سے تحقیقاتی کمیشن تشکیل دینے کی سفارشات کا خیر مقدم کیا ہے۔

اسلام آباد میں دفتر خارجہ کیجانب سے جاریکردہ بیان کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کے نمائندے فرخ عامل نے جنیوا میں انسانی حقوق کونسل کے 38 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی سے متعلق ’’اقوام متحدہ کی حالیہ رپورٹ پاکستان کے موقف کی توثیق کرتی ہے‘‘۔

انہوں نے زور دیا کہ ’’بھارت کیجانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں شہریوں کا بلاامتیاز قتل عام، پیلٹ گنوں سے بینائی ضائع کرنا، اجتماعی قبروں کے واقعات اور جنسی تشدد انسانیت کے خلاف جرائم ہیں جن کی تحقیقات کی جانی چاہیئے‘‘۔

اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق دفتر نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے کی جانے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر پہلی بار ایک رپورٹ جاری کی تھی۔

اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کے سربراہ زید رعد الحسین نے کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے واقعات کی بڑے پیمانے پر تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ انسانی حقوق کونسل پر زور دیں گے کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزامات پر ایک جامع بین الاقوامی تفتیش کرنے والا تحقیقاتی کمیشن قائم کرنے پر غور کیا جائے۔

مقبوضہ جمّوں وکشمیر میں بھارت کیجانب سے انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کے واقعات کی مکمل تحقیقات کیلئے پاکستان اور کشمیری قیادت مسلسل زور دیتی رہی ہے۔ بھارت کیساتھ بڑھتے ہوئے اقتصادی مفادات کی وجہ سے امریکہ اور یورپ کے اہم ممالک سمیت کئی ملکوں نے جمّوں وکشمیر میں بھارت کیجانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو مسلسل نظرانداز کیا ہے۔ امکان ہے کہ اقوامِ متحدہ کے کمیشن کی جلد تشکیل کے بعد مقبوضہ جمّوں وکشمیر میں بھارت کے انسانیت سوز مظالم کا پردہ دنیا کے سامنے چاک ہوگا۔