ٹرمپ اور شمالی کوریائی رہنماء کی سربراہ ملاقات سوئیڈن میں منعقد ہونے کا امکان

(اسٹاک ہوم۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 29 جمادی الثانی 1439ھ)  اطلاعات کیمطابق امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے رہنماء کِم جونگ اُن کی سربراہ ملاقات سوئیڈن کے شہر اسٹاک ہوم میں ہونے کا امکان ہے۔ تاہم ابھی تک واشنگٹن یا پیانگ یانگ نے اس خبر کی تصدیق یا تردید نہیں کی ہے۔

کوریائی ذرائع ابلاغ کی اطلاعات کیمطابق شمالی کوریا کے وزیرِ خارجہ ری یونگ ہو سوئیڈن کے دورے پر جمعرات کے روز اسٹاک ہوم پہنچے تھے جہاں اُنہوں نے سوئیڈش وزیرِ خارجہ مارگوٹ والسٹروم اور وزیرِاعظم اسٹیفن لافوین سے بھی کیساتھ ملاقات کی۔

یاد رہے کہ سوئیڈن کے شمالی کوریا کیساتھ سفارتی تعلقات قائم ہیں اور وہ امریکہ، کینیڈا اور آسٹریلیا کیلئے کونسلر کی خدمات انجام دیتا ہے اور اُس نے شمالی کوریا میں امریکہ کی نمائندگی کی ہے جبکہ امریکی شہریوں کی رہائی کیلئے بھی پیانگ یانگ سے بات چیت کرتا رہا ہے۔

گزشتہ ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا رہنماء کم جونگ اُن کیجانب سے سربراہ ملاقات کی دعوت قبول کی تھی اور وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا تھا کہ یہ ملاقات ممکنہ طور پر مئی میں ہوسکتی ہے۔ امریکی صدر ٹرمپ اور شمالی کوریائی رہنماء کِم کی ملاقات ہونے کی صورت میں یہ کسی بھی امریکی صدر اور شمالی کوریائی قائد کی پہلی ملاقات ہوگی۔

شمالی کوریائی وزیرِ خارجہ ری یونگ ہو برطانیہ میں اپنے ملک کے سفیر اور 1980ء کے عشرے میں سوئیڈن میں شمال کوریا کے سفارتخانے میں سیکریٹری کے طور پر خدمات انجام دے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ وہ انگریزی بھی روانی سے بولتے ہیں اور اُن کا شمار کِم جونگ اُن کے بااعتماد لوگوں میں ہوتا ہے۔

 ری یونگ ہو  نے سوئیڈن کی وزیرِ خارجہ مرگوٹ والسٹروم سے اسٹاک ہوم میں وزارتِ خارجہ میں ہفتے کے روز بھی ملاقات کی۔ سوئیڈن کے ذرائع ابلاغ نے محترمہ والسٹروم کا اپنے شمالی کوریائی ہم منصب سے ملاقات کے بعد یہ کہتے ہوئے حوالہ دیا گیا ہے کہ اُنکی بات چیت جزیرہ نما کوریا میں سلامتی کی صورتحال پر مرکوز تھی۔  لیکن اہم اور معنی خیز بات یہ ہے کہ شمالی کوریائی وزیرِ خارجہ جمعرات کے روز دوروزہ دورے پر سوئیڈن پہنچے تھے تاہم اب اطلاعات کیمطابق وہ اتوار کے روز وطن روانہ ہوں گے۔ اِس پیشرفت سے یہ نتیجہ اخذ کیا جارہا ہے کہ ٹرمپ-کم سربراہ ملاقات سوئیڈن میں ہونے کا امکان بعید ازقیاس نہیں ہے۔