(سنگاپور۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 27 رمضان 1439ھ) اطلاعات کیمطابق شمالی کوریا کے رہنماء کِم جونگ اُن امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے سربراہ ملاقات کیلئے جس ہوائی جہاز میں سنگاپور پہنچے ہیں اُس کا تمام بندوبست حکومتِ چین کیجانب سے کیا گیا ہے۔ اِس بات سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ان دونوں ملکوں کے مابین کتنے گہرے تعلقات ہیں۔ اُن کے دورے کے تمام سفری اوقات اور راستوں کو خفیہ رکھا گیا تھا۔
ذرائع کیمطابق شمالی کوریا نہ صرف چینی ہوائی جہاز میں سنگاپور پہنچے بلکہ وہ اپنے ملک سے بیجنگ بھی چینی ہوائی جہاز ہی میں پہنچے تھے جس کیلئے چین نے اُنہیں معانت فراہم کی۔ سلامتی تحفظات کی وجہ سے کِم جونگ اُن شمالی کوریا سے اس طرح چین روانہ ہوئے کہ پیانگ یانگ سے ایک ایک گھنٹے کے وقفے سے تین ہوائی جہازوں نے اتوار کے روز پرواز کی تاکہ یہ معلوم نہ ہوسکے کہ شمالی کوریائی قائد کس جہاز میں ہیں۔ ایک ہوائی جہاز کِم کا ذاتی جہاز تھا جس نے پرواز کی جبکہ چین کی ایئر چائنا کا ایک بوئنگ ہوائی جہاز بھی پیانگ یانگ سے اُڑا تھا۔
پیانگ یانگ سے کِم جونگ اُن بیجنگ پہنچے تھے جہاں سے وہ چین ہی کے بوئنگ ہوائی جہاز میں سنگاہور پہنچے۔ بتایا جاتا ہے کہ کِم نے جس بوئنگ میں سفر کیا وہ چین کے وزیراعظم لی کے چیانگ کے غیرملکی دوروں کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔
باور کیا جاتا ہے کہ چین نے شمالی کوریا کیساتھ اپنے طویل اور مضبوط تعلقات کے مظاہرے اور کِم جونگ اُن کی سلامتی یقینی بنانے کیلئے خصوصی سہولیات کا بندوبست کیا۔ بعض تجزیہ کار چین کے تعاون اور فعال سفارتکاری کوبیجنگ-پیانگ یانگ مضبوط تعلقات کی علامت قراردیتے ہوئے بتارہے ہیں کہ چین چاہتا ہے کہ شمالی کوریا معاشی لحاظ سے مستحکم ہو۔
ہم آپ کا آن لائن تجربہ بہتر بنانے کیلئے کُوکیز استعمال کرتے ہیں۔ اُردونیٹ پوڈکاسٹ ڈاٹ کام کی ویب سائٹ کا استعمال جاری رکھنے کا مطلب یہ ہے کہ آپ ہماری کُوکیز و رازداری طریقِ عمل پالیسی اور شرائط وضوابط سے متفق ہیں۔ مزید آگاہی کیلئے رازداری طریقِ عمل دیکھیے۔منظوررازداری طریق عمل