(سیئول۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 20 رمضان 1439ھ) امکان ہے کہ شمالی کوریا کے رہنماء کِم جونگ اُن امریکی صدر سے 12 جون کو اپنی متوقع سربراہ ملاقات سے قبل چین کے صدر شی جن پنگ اور روس کے صدر ولادیمیر پُوٹن سے ملاقات کرسکتے ہیں۔ جنوبی کوریا کے ذرائع ابلاغ نے تجزیہ کاروں کے حوالے سے خبر دی ہے کہ شمالی کوریائی رہنماء چین اور روس کے صدور سے کسی بھی وقت ملاقات کرسکتے ہیں۔
کِم اور ٹرمپ کی ملاقات متوقع سربراہ ملاقات میں اب صرف ایک ہفتہ باقی رہ گیا ہے۔ اطلاعات کیمطابق کِم جونگ اُن اِس ملاقات کیلئے غیرمعمولی تیاریاں کررہے ہیں۔ اب تجزیہ کاروں اور ذرائع ابلاغ کی توجہ اس امر پر مرکوز ہے کہ آیا کِم جونگ اُن امریکی صدر سے ملاقات میں اپنے ملک کے جوہری منصوبے کے خاتمے پر آمادگی دکھائیں گے اور آیا ٹرمپ شمالی کوریا پر عائد پابندیاں کسی حد تک نرم کرنے پر متفق ہوں گے یا نہیں۔
شمالی کوریا کی حکمراں ورکرز پارٹی کے نائب چیئرمین کِم یونگ چول نے جمعے کے روز وہائٹ ہاؤس میں صدر ٹرمپ سے 80 منٹ تک ملاقات کی تھی جنہوں نے کِم جونگ اُن کا خط وصول کیا تھا۔ بعد ازاں امریکی صدر نے اعلان کیا کہ وہ 12 جون کو سنگاپور میں کِم سے ملاقات کریں گے۔
باخبر ذرائع کیمطابق شمالی کوریا کا غیر مشروط طور پر ایٹمی ہتھیاروں سے دستبرداری کا امکان نظر نہیں آتا لیکن امریکی صدر کیجانب سے سنگاپور میں منسوخ شُدہ سربراہ ملاقات کے امکان کو دوبارہ بحال کرنا یہ ظاہر کرتا ہے کہ کسی ایسی بات پر اتفاق ہوگیا ہے جو واشنگٹن اور پیانگ یانگ دونوں کیلئے یکساں اہمیت رکھتی ہے۔
یاد رہے کہ شمالی کوریا رہنماء کِم گزشتہ ڈیڑھ ماہ کے دوران چین اور جنوبی کوریا کے صدور سے دو دو مرتبہ، امریکی وزیرخارجہ سے دو مرتبہ اور روسی وزیرخارجہ سے ایک مرتبہ ملاقات کرچکے ہیں۔
ہم آپ کا آن لائن تجربہ بہتر بنانے کیلئے کُوکیز استعمال کرتے ہیں۔ اُردونیٹ پوڈکاسٹ ڈاٹ کام کی ویب سائٹ کا استعمال جاری رکھنے کا مطلب یہ ہے کہ آپ ہماری کُوکیز و رازداری طریقِ عمل پالیسی اور شرائط وضوابط سے متفق ہیں۔ مزید آگاہی کیلئے رازداری طریقِ عمل دیکھیے۔منظوررازداری طریق عمل