(تصاویر اور رپورٹ: محمد زبیر ٹوکیو)
جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو کے معروف ترین وینو پارک میں 10 اگست سے 14 اگست تک پانچ روزہ پاکستان اور جاپان دوستی میلے کا اہتمام کیا گیا جس میں جاپان میں مقیم پاکستانیوں کے علاوہ مقامی جاپانیوں نے بہت بڑی تعداد میں شرکت کی ۔ جاپان میں یہ رنگ برنگی میلہ اتنے بڑے پیمانے پر پہلی مرتبہ منعقد کیا گیا ۔ منتظمین کیمطابق میلے میں دولکھ سے زائد لوگوں نے شرکت کی ۔
اس میلے میں پاکستان ایسوسی ایشن آف فوٹو جرنلسٹس ، PAPJ کیجانب سے ایک شاندار تصاویری نمائش کا اہتمام بھی کیا گیا جس میں پاکستان کے چاروں صوبوں میں پی اے پی جے کے رکن فوٹو جرنلسٹس کی کھینچی گئی تصاویر کو نمائش کیلئے پیش کیا گیا ۔ اس کیلئے جاپان میں پی اے پی جے کے منتظم اور فوٹو جرنلسٹس محمد زبیر کی جاپان میں 2011ء کے زلزلے اور تسونامی کے بعد متاثرہ صوبوں فکوشیما ، میاگی اور ایواتے میں کھینچی گئی تصاویر بھی رکھی گئی تھیں ۔ پاکستان کے بین الاقوامی شہرت یافتہ فوٹو جرنلسٹس جہانگیر کی سندھی اجرک کی تیاری اور تاریخ سے متعلق تصاویر کی بھی بڑی پذیرائی کی گئی ۔
جاپان کے مرد وخواتین اور بچوں نے اس تصاویری نمائش میں گہری دلچسپی کا مظاہرہ کیا ۔ اُنہوں نے خاص طور پر پاکستان کی ثقافت اور روایات سے بھرپور تصاویر کو سراہا اور اس خوشی کا اظہار کیا کہ جاپان میں رہتے ہوئے پاکستانی میلے میں منعقدہ نمائش کے ذریعے اُنہیں پاکستان کے خوبصورت علاقوں ، روایات اور لوگوں کی رہن سہن کے بارے میں آگاہی ملی ۔
کئی ایسے جاپانی بھی اس تصاویری نمائش کو دیکھنے کیلئے آئے جو 20 سال یا اس سے زائد عرصہ قبل پاکستان کا دورہ کرچکے ہیں ۔ اُن میں سے دو جاپانی نمائش دیکھنے کے اگلے ہی روز اپنے بچوں کو بھی میلے میں لائے اور اُنہیں پاکستانی تصاویر دکھاتے ہوئے ماضی کی اپنی یادوں کو تازہ کیا ۔ اُن کا کہنا تھا کہ وہ دوبارہ پاکستان جانا چاہتے ہیں ۔ ایک جاپانی کا کہنا تھا کہ ’’ تصاویر دیکھ کر اُنکی ماضی کی یادیں تازہ ہوگئیں جب وہ پاکستان گئے تھے‘‘ ۔ اُنکا کہنا تھا کہ پاکستان بہت مہربان اور مہمان نواز ہوتے ہیں اور وہ پاکستانی بچوں کی خوبصورت آنکھوں اور پاکستانی کی شادی کی تقریبات کو کبھی نہیں بھول سکتے جو انتہائی دلچسپ اور خوبصورت ہوتی ہیں ۔ ایک خاتون نے اپنی تاثرات پی اے پی جے کی ڈائری میں لکھتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان جاچکی ہیں اور دوبارہ جانا چاہتی ہیں ۔
جاپان کی کئی جامعات کے طلباء نے بھی پاکستان کی تصایری نمائش میں گہری دلچسپی کا مظاہرہ کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان جانے کی اپنی خواہش کا اظہار بھی کیا ۔ جاپان میں مقیم پاکستانیوں کی بڑی تعداد نے بھی اس تصاویری نمائش دیکھی اور پے اے پی جے کے فوٹو جرنلسٹس کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس تصاویری نمائش کے ذریعے جاپان میں پاکستان اور پاکستانیوں کا مثبت تصور اُجاگر ہوا ہے اور ایسی نمائشیں جاری رہنی چاہیے ۔ نمائش میں 2011 کے زلزلے اور تسونامی کے بعد جاپان میں مقیم پاکستانی برادری کی متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں کی تصاویر دیکھکر سینکڑوں جاپانیوں نے پاکستان اور پاکستانیوں سے اظہار تشکر کیا اور اس یقین کا اظہار کیا کہ پاکستان اور جاپان دونوں ہی میں بڑے زللے آتے ہیں اس لیے دونوں ملکوں کو ایکدوسرے کے تجربے سے استفادہ حاصل کرنا چاہیے اور دونوں ملکوں کی دوستی مضبوط تر کی جانی چاہیے ۔
جاپان میں سفیر پاکستان جناب اسد مجید نے دو مرتبہ پی اے پی جے کی نمائش کا دورہ کیا اور شاندار تصاویری نمائش پر پی اے پی جے جاپان کے منتظم محمد زبیر اور سینئیر فوٹو جرنلسٹس جہانگیر خان کی کوششوں کو سراہا ۔ پی اے پی جے کیجانب سے جاپان میں اس سے قبل تین تصاویری نمائشوں کا اہتمام کیا جاچکا ہے جس میں سے دو سفارتخانہ پاکستان ٹوکیو اور ایک جاپان کے سب سے کثیر الاشاعت اخبار آساہی شمبن کی فوٹو گیلری میں منعقد کی گئی تھی ۔