(بیجنگ۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 21 رجب 1439ھ) چین نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کیجانب سے نئے محصولات لگانے کے اِشارے پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر امریکہ نے نئے محصولات عائد کیے تو کسی ہچکچاہٹ کے بغیر فوری جواب دیا جائیگا۔
چین کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان لُو کانگ نے جمعے کے روز نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کیجانب سے 100 ارب ڈالر مالیت کی چین کی مصنوعات پر اضافی محصولات عائد کیے جانے کی صورت میں چین فوری جواب دے گا۔
امریکی کیساتھ تجارتی جنگ کی وجہ اور نوعیت کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال پر ترجمان نے کہا کہ چین سمجھتا ہے کہ امریکہ کثیرفریقی نظام سے مقابلے کیلئے یک طرفہ نظام عائد کررہا ہے اور آزادانہ تجارت سے مقابلے کیلئے اپنی معاشی تحفظ پرستی کا طریقہ استعمال کررہا ہے۔
چین کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے یہ خبردار بھی کیا کہ اگر کثیرفریقی نظام اور آزادانہ تجارت کو خطرے سے دوچار کیا گیا اور معاشی عالمگیریت کا عمل تباہ ہُوا تو پوری عالمی معیشت کی بحالی کو شدید خطرہ لاحق ہوجائے گا۔
دریں اثناء، چین کی وزارتِ تجارت کے ترجمان گاؤ فینگ نے بھی بیجنگ میں ایک اخباری کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے واضح کردیا ہے کہ اگر امریکہ نے اضافی محصولات عائد کرنے کیلئے چین کی مصنوعات کی فہرست جاری کی تو چین مکمل تیار ہے اور پوری قوّت کیساتھ جواب دے گا۔
اُن کا کہنا تھا کہ ’’کوئی بھی طریقہ خارج از امکان نہیں‘‘۔ امریکی اقدام کو ’’بلاجواز‘‘ اور’’انتہائی غلط‘‘ قراردیتے ہوئے جناب گاؤ نے کہا کہ امریکہ نے صورتحال کا غلط اندازہ لگایا ہے اور وہ ’’خود اپنے پیر پر گولی مارے گا‘‘۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ ’’چین ہر قیمت پر مقابلہ کرے گا اور ٹھوس اقدامات کرے گا‘‘۔
چین کی وزارتِ تجارت کے ترجمان نے یہ بھی واضح کیا کہ حال ہی میں امریکہ اور چین کے اقتصادی حکّام کے مابین معیشت اور تجارت کے معاملے پر کوئی مذاکرات نہیں ہوئے۔ اُنہوں نے کہا کہ ہم نے دیکھا ہے کہ کئی امریکی عہدیداروں نے یہ اشارہ دیا کہ فریقین مذاکرات کررہے ہیں لیکن اُنہوں نے کہا کہ ایسا نہیں ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ امریکہ اور چین کا تجارتی تنازع اور جیسے کو تیسا اقدامات شدّت پکڑجانے کی صورت میں بین الاقوامی حِصص منڈیوں پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں جس سے عالمی معیشت شدید متاثر ہوسکتی ہے۔
یاد رہے کہ چین کیساتھ حالیہ تجارتی تنازع امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی مصنوعات پر بھاری اضافی ٹیکس عائد کرکے اِن دھمکیوں کیساتھ کیا تھا کہ وہ چین کی مصنوعات پر بھی امریکہ میں درآمدی محصولات عائد کرسکتے ہیں۔ اُن کے حالیہ اقدامات کی کئی ارکانِ پارلیمان سمیت اُن کی اپنی جماعت کے اراکین کیجانب سے بھی تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔
ہم آپ کا آن لائن تجربہ بہتر بنانے کیلئے کُوکیز استعمال کرتے ہیں۔ اُردونیٹ پوڈکاسٹ ڈاٹ کام کی ویب سائٹ کا استعمال جاری رکھنے کا مطلب یہ ہے کہ آپ ہماری کُوکیز و رازداری طریقِ عمل پالیسی اور شرائط وضوابط سے متفق ہیں۔ مزید آگاہی کیلئے رازداری طریقِ عمل دیکھیے۔منظوررازداری طریق عمل