(کراچی۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 4 رجب 1439ھ) گزشتہ تین روز میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر مسلسل گررہی ہے جبکہ منگل کے روز ڈالر کا لین دین 115 سے 116 روپے میں ہوا۔ ملکی تاریخ میں روپے کے مقابلے میں ڈالر اتنا زیادہ مہنگا پہلی بار ہوا ہے۔
پاکستان کے قومی بینک نے منڈی میں ڈالر کی طلب میں اچانک اضافے کو روپے کی قدر میں کمی کی وجہ قرار دیا ہے لیکن کرنسی کا تبادلہ کرنے والے اور اقتصادی تجزیہ کار اس جواز کو قبول نہیں کرتے بلکہ اُن کا کہنا ہے کہ عالمی مالیاتی اداروں سے حکومتِ پاکستان کے خفیہ وعدوں کی بدولت روپے کی قدر میں اتنی کمی واقع ہوئی ہے اور یہ اندازہ بھی نہیں کہ یہ بے قدری کب رُکے گی۔
دوسری جانب یہ چہ میگوئیاں بھی جاری ہیں کہ حکومت اپنے عالمی قرضے وقت پر ادا کرنے کے قابل نہیں ہے اور پچھلے قرضوں پر سُود و اصل رقم کی قسطیں بروقت واپس دینے میں دشواری کے باعث مالیاتی توازن بگڑرہا ہے جس کی وجہ سے روپے کی قدر مسلسل گررہی ہے۔
کرنسی تبادلہ کرنے والے اداروں نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت فوری طور پر روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں اضافہ روکنے کے عملی اقدامات کرے تاہم ایسا نہ کرنے کی صورت میں ملک میں مہنگائی بڑھے گی اور درآمدی اشیاء مہنگی ہوجائیں گی جس کے نتیجے میں سماجی عدم استحکام پھیل سکتا ہے۔
ہم آپ کا آن لائن تجربہ بہتر بنانے کیلئے کُوکیز استعمال کرتے ہیں۔ اُردونیٹ پوڈکاسٹ ڈاٹ کام کی ویب سائٹ کا استعمال جاری رکھنے کا مطلب یہ ہے کہ آپ ہماری کُوکیز و رازداری طریقِ عمل پالیسی اور شرائط وضوابط سے متفق ہیں۔ مزید آگاہی کیلئے رازداری طریقِ عمل دیکھیے۔منظوررازداری طریق عمل