(اسلام آباد-اُردونیٹ پوڈکاسٹ 27 ذوالحجہ1439ھ) پاکستانی وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان اب کسی کی جنگ میں شریک نہیں ہوگا اور ہماری خارجہ پالیسی بھی پاکستان کی بہتری کے لیے ہوگی، حکومت اور فوج کے تعلقات میں کوئی کشمکش نہیں، مشترکہ مقصد ملک کو بہتر بنانا ہے اور ہم اداروں کو مضبوط کریں گے۔ وہ راولپنڈی میں پاک فوج کے مرکز، جنرل ہیڈکوارٹرز میں جمعرات کے روز منعقدہ یومِ دفاع پاکستان اور شہداء کی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ’’میرا قوم سے وعدہ ہے کہ پاکستان کسی اور کی جنگ میں نہیں پڑے گا اور خارجہ پالیسی بھی صرف عوام کی بہتری کے لیے ہوگی‘‘۔ اُنہوں نے کہا کہ وہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں شرکت کے خلاف تھے لیکن جس طرح سے پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں کامیابیاں حاصل کیں، دنیا میں کسی بھی فوج نے اس طرح کی کامیابیاں حاصل نہیں کی ہیں۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ ’’حکومت اور فوج کے تعلقات میں کوئی مسئلہ نہیں ہے، ہم سب کا ایک ہی مشترکہ مقصد ہے کہ ملکر اس ملک کو آگے لے کر جانا ہے، میرا جینا مرنا اس ملک کے لیے ہے، یہ ملک اُوپر جائے گا تو میں اُوپر جاؤں گا اور یہ ملک نیچے جائے گا تو میں بھی نیچے جاؤں گا‘‘۔
عمران خان نے زور دیا کہ پاکستان ایسا ملک ہے جو اسلام کے نام پر قائم ہوا تھا لیکن آج قوم مسائل میں گھری ہوئی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ یہ ملک اُٹھے گا اور ایک عظیم قوم بنے گی، اور عظیم قوم اس وقت بنے گی جب کمزور طبقہ یہ سمجھے گا کہ اُنہیں انصاف ملے گا۔
وزیرِاعظم کا کہنا تھا ہمیں اپنے ادارے مضبوط کرنے ہیں، سیاسی مداخلت سےادارے تباہ ہوجاتے ہیں۔ ملک میں اس وقت ایک ادارہ ہے جو کام کر رہا ہے، فوج ایسا ادارہ ہے جہاں میرٹ یعنی قابلیت کا نظام ہے، ہمیں اپنے ادارے مضبوط کرنے ہیں۔
عمران خان نے پاکستان کیلئے بیش بہاء قربانیاں دینے والے شہداء کے لواحقین کا خیرمقدم کرتے ہوئے قوم کے شہداء کو خراج تحسین پیش کیا۔
پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے 6 سے ستمبر یوم دفاع وشہداء کی تقریب سے خطاب میں کہا کہ دہشتگردوں نے ہم کو اندر سے کمزور کرنے کی کوشش کی لیکن دہشتگردی کے ناسورکا سب نے ملکرمقابلہ کیا اوربے مثال کامیابی حاصل کی۔
جنرل باجوہ نے زور دیا کہ ’’بلوچستان اور کراچی کے عوام کے تعاون کے بغیر کامیابی ممکن نہیں تھی‘‘۔ اُنہوں نے وطن کیلئے جانیں قربان کرنے والوں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہداء کی قربانیوں کے باعث آج وطن عزیزمیں امن قائم ہوا، اُنہیں یاد رکھنا ہو گا، جوقومیں شہداء کی قربانیاں فراموش کرتی ہیں وہ مٹ جایا کرتی ہیں، شہداء کا خون رائیگاں نہیں جائے گا‘‘۔
اُن کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملکی یکجہتی اوراستحکام کے لیے جمہوریت کا تسلسل بہت ضروری ہے، تقریب میں تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندے شریک ہیں، ہمیں دائمی امن کی منزل پرپہنچنا ہے، دہشتگردی کے ساتھ ساتھ بھوک، افلاس اور ناخواندگی کیخلاف بھی جنگ جاری رہنی چاہیئے۔
یومِ دفاع وشہداء کی تقریب میں حزبِ اختلاف کی جماعتوں کے رہنماء، غیرملکی شخصیات اور کھیلوں سمیت مخلتف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والی ممتاز شخصیات نے بھی شرکت کی۔
ہم آپ کا آن لائن تجربہ بہتر بنانے کیلئے کُوکیز استعمال کرتے ہیں۔ اُردونیٹ پوڈکاسٹ ڈاٹ کام کی ویب سائٹ کا استعمال جاری رکھنے کا مطلب یہ ہے کہ آپ ہماری کُوکیز و رازداری طریقِ عمل پالیسی اور شرائط وضوابط سے متفق ہیں۔ مزید آگاہی کیلئے رازداری طریقِ عمل دیکھیے۔منظوررازداری طریق عمل