(ٹوکیو-اُردونیٹ پوڈکاسٹ29ذوالقعدہ 1439ھ) ٹوکیو کے معروف وینو پارک میں پاکستان-جاپان دوستی میلہ 2018ء کا جمعے کے روز باقاعدہ آغاز ہوگیا ہے۔ سفیرِ پاکستان اسد مجید خان اور دیگر شخصیات نے تلاوتِ قرآن پاک کے بعد مُشترکہ طور پر فیتہ کاٹ کر میلے کا افتتاح کیا۔
اِس میلے کی منتظم پاکستان جاپان فرینڈز کے روحِ رواں شاکر خان ناریتسوکا نے افتتاحی خطاب میں تمام مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے اُمید ظاہر کی کہ اِس سال بھی پانچ روزہ پاکستان-جاپان دوستی میلے میں مقامی پاکستانیوں اور جاپانی کی بڑی تعداد شرکت کرے گی۔
سفیرِ پاکستان نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے میلے کی انتظامی کمیٹی کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ مسلسل دوسرے سال اِس میلے کا انعقاد خوش آئند ہے۔ اُنہوں نے اُمید ظاہر کی کہ اِس میلے میں شرکت سے جاپانی شہریوں کو پاکستان اور پاکستان کی ثقافت سے آگاہی حاصل ہوگی۔ اُنہوں نے پاکستان اور جاپان کے دوستانہ تعلقات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے بتایا کہ اِس سال پاکستان-جاپان پارلیمانی لیگ کے جاپانی ارکانِ پارلیمان کا ایک وفد 16 سالوں کے بعد پاکستان کا دورہ کرنے والا ہے۔
1 آف 9
بعد ازاں میلے میں پاکستانی اور جاپانی فنکاروں اور گلوکاروں نے دونوں ملکوں کے گیت گائے جبکہ جاپانی نوجوانوں کے گروپوں نے اسٹیج پر اپنے فن کے مظاہرے سے میلے میں سماں پیدا کردیا۔ اِس میلے میں پاکستانی اور جاپانی کھانوں کے درجنوں ریستوران بھی لگائے گئے ہیں جہاں جاپانیوں اور کئی ممالک سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو سیخ کباب، بریانی، چپلی کباب اور دیگر پاکستانی کھانے نوش فرماتے ہوئے دیکھا گیا۔ اس کے علاوہ پاکستانی مصالحہ جات، پکے پکائے کھانوں اور دیگر اشیاء کے اسٹال بھی میلے میں نمایاں ہیں۔
یہ میلہ 14 اگست تک جاری رہے گا اور منتظمین کو توقع ہے کہ ایک لاکھ 20 ہزار سے زائد افراد میلے میں شرکت کریں گے۔ ٹوکیو میں جمعے کے روز بھی شدید گرمی تھی اور یہ لہر مزید جاری رہنے کی پیشگوئی ہے تاہم توقع کی جارہی ہے کہ ہفتے اور اتوار کے روز جاپانیوں اور پاکستانیوں کی بڑی تعداد میلے میں شرکت کرے گی۔
ہم آپ کا آن لائن تجربہ بہتر بنانے کیلئے کُوکیز استعمال کرتے ہیں۔ اُردونیٹ پوڈکاسٹ ڈاٹ کام کی ویب سائٹ کا استعمال جاری رکھنے کا مطلب یہ ہے کہ آپ ہماری کُوکیز و رازداری طریقِ عمل پالیسی اور شرائط وضوابط سے متفق ہیں۔ مزید آگاہی کیلئے رازداری طریقِ عمل دیکھیے۔منظوررازداری طریق عمل