(اسٹاک ہوم۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 17 شعبان 1439ھ) دنیا اقتصادی طور پر مشکلات کا شکار جبکہ کئی جنگوں نے پناہ گزینوں کا بحران مزید سنگین کردیا لیکن سال 2017ء میں عالمی سطح پر دفاعی یعنی فوجی اخراجات میں اضافہ ہوا ہے۔ سوئیڈن کے ایک تحقیقی ادارے کی رپورٹ کیمطابق 2017 میں عالمی دفاعی اخراجات 17 کھرب 30 ارب ڈالر تک رہے جو 2016ء کے مقابلے میں 1.1 فیصد زیادہ تھے۔بھارت نے دفاعی اخراجات میں فرانس، برطانیہ اور جاپان کو بھی پیچھے چھوڑدیا ہے جسے پاکستان کیلئے خطرے کی گھنٹی کہا جاسکتا ہے۔
اسٹاک ہوم بین الاقوامی امن تحقیق انسٹیٹیوٹ، ایس آئی پی آر آئی کی تازہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سرد جنگ کے بعد عالمی دفاعی اخراجات میں گزشتہ سال سب سے زیادہ اضافہ ہوا اور جن ملکوں کے فوجی اخراجات میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا ہے اُن میں امریکہ، چین، سعودی عرب اور بھارت نمایاں ہیں۔ مذکورہ ادارہ دنیا بھر میں فوجی اخراجات کے رجحانات پر نظر رکھتا ہے اور اِن کا تجزیہ کرتا ہے۔
رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ امریکہ کے دفاعی اخراجات 6 کھرب 10 ارب ڈالر کیساتھ مجموعی عالمی دفاعی اخراجات کا لگ بھگ 35 فیصد رہے جبکہ چین 2 کھرب 28 ارب ڈالر کے دفاعی اخراجات کیساتھ امریکہ کے بعد دوسرے نمبر پر رہا۔ اِن اخراجات میں تنخواہیں، سرگرمیوں کی لاگت، اسلحہ، سازوسامان اور تحقیق کی لاگت شامل ہے۔
اسلامی ملکوں میں سب سے زیادہ دفاعی اخراجات سعودی عرب کے رہے جس نے سال 2017ء میں 69 ارب 40 کروڑ ڈالر صرف کیے اور اُس نے روس کو بھی پیچھے چھوڑدیا ہے۔ یاد رہے کہ سعودی عرب اسلحہ اور دیگر فوجی سازوسامان سب سے زیادہ امریکہ، برطانیہ اور فرانس سے خریدتا ہے اور یُوں اِن ممالک کے ہتھیاروں کا سب سے بڑا خریدار ہے۔ اسلامی ملکوں میں دفاعی اخراجات کے حوالے سے سعودی عرب کے بعد دوسرے نمبر پر ترکی ہے۔
پاکستان کا ہمسایہ ملک بھارت جس کی آبادی ایک ارب سے تجاوز کرچکی ہے اور جسے ملک میں غربت کے خاتمے کا چیلنج مسلسل درپیش ہے، اُس نے گزشتہ سال دفاع پر 64 ارب ڈالر خرچ کیے۔ بھارت نے فوجی اخراجات میں فرانس، برطانیہ، جاپان اور جنوبی کوریا کو بھی پیچھے چھوڑدیا ہے جنہوں نے دفاعی اخراجات کی مد میں بالترتیب 57 ارب 80 کروڑ ڈالر، 47 ارب 20 کروڑ ڈالر، 45 ارب 40 کروڑ ڈالر اور 39 ارب 20 کروڑ ڈالر خرچ کیے۔ بھارت ایشیاء میں چین کے بعد دفاع پر سب سے زیادہ بھاری سرمایہ خرچ کررہا ہے۔
دوسری جانب، ایک علیحدہ رپورٹ کیمطابق پاکستان نے 2017 تا 2018 کے مالی سال میں دفاعی اخراجات کیلئے لگ بھگ 8 ارب 78 کروڑ ڈالر مختص کیے تھے۔ اگر اس کا موازنہ بھارت کے فوجی اخراجات سے کیا جائے تو پاکستان اپنے سب سے بڑے حریف اور ہمسایہ ملک بھارت کے مقابلے میں فوج پر انتہائی قلیل رقم خرچ کررہا ہے۔
تحقیقی ادارے کی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ نیٹو کے 29 اتحادیوں نے سال 2017ء میں افواج پر 900 ارب ڈالر خرچ کیے جو عالمی دفاعی اخراجات کا 52 فیصد بنتا ہے۔
اسٹاک ہوم بین الاقوامی امن تحقیق انسٹیٹیوٹ کی ایک رپورٹ کیمطابق اسلحے کی درآمدات کے رجحان میں مشرقِ وسطیٰ سب سے آگے ہے جہاں کیلئے امریکی برآمدات میں واضح اضافہ ہوا ہے۔
ہم آپ کا آن لائن تجربہ بہتر بنانے کیلئے کُوکیز استعمال کرتے ہیں۔ اُردونیٹ پوڈکاسٹ ڈاٹ کام کی ویب سائٹ کا استعمال جاری رکھنے کا مطلب یہ ہے کہ آپ ہماری کُوکیز و رازداری طریقِ عمل پالیسی اور شرائط وضوابط سے متفق ہیں۔ مزید آگاہی کیلئے رازداری طریقِ عمل دیکھیے۔منظوررازداری طریق عمل