پاکستان کے عام انتخابات 2018، ملک بھر میں رائے دہی کا آغاز، سخت سلامتی اقدامات کیلئے فوج کی خدمات

(اسلام آباد-اُردونیٹ پوڈکاسٹ 12 ذوالقعدہ 1439ھ)  پاکستان میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات 2018ء کیلئے آج بُدھ کے روز ملک بھر میں رائے دہی کا آغاز ہوگیا ہے جس کیلئے سخت سلامتی انتظامات کیے گئے ہیں اور فوج کی خدمات بھی حاصل کی گئی ہیں۔ دارالحکومت اسلام آباد، ملک کے سب سے بڑے شہر اور کاروباری مرکز کراچی، لاہور، پشاور اور کوئٹہ سمیت پورے ملک میں رائے دہی کا عمل بیک وقت شروع ہوا۔

پاکستان کے انتخابی کمیشن کیمطابق 10 لاکھ 50 ہزار سے زائد مجاز رائے دہندگان صبح 8 بجے سے شام 6 بجے تک اپنا ووٹ ڈال سکیں گے جس کیلئے ملک بھر میں 85 ہزار 200 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں جہاں حفاظتی اُمور کیلئے 3 لاکھ 71 ہزار فوجی اہلکاروں سمیت مجموعی طور پر 8 لاکھ سے زائد اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔

دنیا بھر میں عمومی طور پر عام تعطیل کے دن اتوار کے روز رائے دہی کا انعقاد ہوتا ہے تاہم پاکستان میں یہ عمل بُدھ کے روز ہورہا ہے لیکن اس کیلئے ملک بھر میں آج 25 جولائی کو سرکاری طور پرعام تعطیل ہے۔

پاکستان بھر میں آج قومی و صوبائی اسمبلیوں کے 9 ایسے حلقے بھی ہیں جہاں رائے دہی نہیں ہورہی جن میں قومی اسمبلی کے 2 اور صوبائی اسمبلی کے 7 حلقے شامل ہیں۔ قومی اسمبلی کے حلقہ 103 اور صوبائی اسمبلی کے حلقہ 103 (فیصل آباد) میں رائے دہی نہیں ہورہی جہاں قومی اور صوبائی اسمبلی کے آزاد اُمیدوار مرزا احمد مغل نے اپنے خاندان کی طرف سے حمایت نہ ملنے پر خودکشی کرلی تھی۔

قومی اسمبلی کے حلقہ 60 (راولپنڈی) میں مُسلم لیگ ن کے اُمیدوار حنیف عبّاسی کو ایفی ڈرین مقدمے میں انسدادِ منشیات عدالت کی طرف سےعمر قید کی سزاسُنائے جانے کے بعد انتخابی کمیشن نے اس انتخابی حلقے میں رائے دہی کو ملتوی کردیا ہے۔ اس حلقے سے عوامی مُسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد اُمیدوار ہیں جنہوں نے درخواست کی تھی کہ اُن کے حلقے میں رائے دہی ملتوی نہ کی جائے لیکن اُن کی یہ درخواست قبول نہیں کی گئی۔