(اسلام آباد-اُردونیٹ پوڈکاسٹ 29 صفر1440ھ) پاکستان اور چین نے باہمی تجارت کیلئے امریکی ڈالر کو خیرباد کہہ کر اپنے اپنے سکّوں میں لین دین کرنے کا اُصولی فیصلہ کرالیا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ اب دونوں ملکوں کی باہمی تجارت چین یُوآن اور پاکستانی روپے میں ہوگی۔
اِس بات کا اعلان وزیراعظم پاکستان عمران خان کے حالیہ دورہٴ چین کے اختتام پر جاری کیے گئے مشترکہ اعلامیے میں کیا گیا ہے۔اب تک دونوں ملک باہمی تجارت امریکی ڈالر میں کرتے آئے ہیں ۔ پاکستان اور چین کے کاروباری حلقوں اور اقتصادی تجزیہ کاروں نے اس پیشرفت کو دونوں ملکوں کی تجارت اور باہمی تعلقات میں اہم سنگِ میل قراردیا ہے۔
مشترکہ اعلامیہ کے مطابق دونوں ممالک نے ایک پٹّی ایک شاہراہ کے جاری منصوبوں کی بروقت تکمیل کے عزم کا اعادہ بھی کیا جبکہ پاکستان میں معاشی ترقی اور روزگار پیدا کرنے کے لیے ورکنگ گروپ تشکیل دینے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔
جوہری توانائی و ٹیکنالوجی فراہم کرنے والے ملکوں کے گروپ میں چین نے پاکستان کی شمولیت کی ایک مرتبہ پھر بھرپور حمایت کی ہے ۔ مشترکہ اعلامیہ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ چین پاکستان کی نیوکلیئرسپلائر گروپ کے ساتھ تعاون اور گائیڈ لائنز پر عملدرآمد کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔ چین نے کہا کہ نیوکلیئر سپلائر گروپ میں پاکستان کی شمولیت خوش آئند ہو گی۔
یاد رہے کہ ممالک کی بڑھتی ہوئی تعداد تجارت میں امریکی ڈالر کو خیرباد کہنے پر غور کررہی ہے ۔ چین اور روس باہمی تجارت اپنی اپنی کرنسیوں میں کرنے کا معاہدہ کرچکے ہیں جبکہ ترکی نے بھی چین ، روس اور ایران کیساتھ باہمی تجارت میں ڈالر پر انحصار ختم کرکے اپنے اپنے ملکوں کی کرنسی میں لین دین کا فیصلہ کیا ہے۔
اطلاعات کیمطابق پاکستان اور ترکی بھی باہمی تجارت کیلئے ڈالر کے بجائے اپنے اپنے ملکوں کی کرنسی میں تجارتی لین دین کا سمجھوتہ کرنے کی بات چیت کررہے ہیں۔امکان ہے کہ دونوں ملکوں کے مابین جلد سمجھوتہ ہوجائے گا۔
ہم آپ کا آن لائن تجربہ بہتر بنانے کیلئے کُوکیز استعمال کرتے ہیں۔ اُردونیٹ پوڈکاسٹ ڈاٹ کام کی ویب سائٹ کا استعمال جاری رکھنے کا مطلب یہ ہے کہ آپ ہماری کُوکیز و رازداری طریقِ عمل پالیسی اور شرائط وضوابط سے متفق ہیں۔ مزید آگاہی کیلئے رازداری طریقِ عمل دیکھیے۔منظوررازداری طریق عمل