(بیجنگ۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 10 فروری 2018) چین نے ریڈار پر نظر نہ آسکنے والے اپنے جدید ترین لڑاکا طیارے جے 20 کو فضائیہ کے جنگی یونٹ میں شامل کرلیا ہے۔ چین کی پیپلز لبریشن آرمی کے ترجمان شین جَن کے نے یہ اعلان کرتے وئے کہا ہے ک جے 20 نے جامع جنگی صلاحیتیں حاصل کرلی ہیں جواس کیلئے ایک اہم قدم ہے۔
ترجمان نے بتایا ہے کہ جنگی یونٹس میں ان طیاروں کے شامل ہونے کے بعد فضائیہ نے پائلٹوں کی تربیت میں مستحکم پیشرفت کی ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ جے 20 لڑاکا طیاروں نے فضائیہ کی ’’سُرخ تلوار 2017ء‘‘ مشق میں اہم کردار ادا کیا اُس کی نئی جنگی صلاحیتیں بڑھانے کی بنیاد رکھ دی ہے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ تیڈار پر نظر نہ آسکنے والےیہ طیارے فضائیہ کی لڑنے کی جامع قابلیت بہتر بنائیں گے اور اور اُسے چین کی خودمختاری، سلامتی اور علاقائی سالمیت کی بہتر حفاظت کے قابل بنائیں گے۔
جے 20 چین کو چوتی نسل کا درمیانی اور طویل فاصلے تک کارروائی کرنیکی صلاحیت کا حامل لڑاکا جیٹ طیارہ ہے۔ اس کی پہلی پرواز 2011ء میں ہوئی تھی جبکہ اسے پہلی بار نمائش کیلئے نومبر 2016ء میں گوانگ دونگ صوبے کے ژوہائی میں منعقد گیارہویں ایئر شو چائنا میں پیش کیا گیا تھا۔
چین اپنی فضائیہ اور بحریہ کی صلاحیتوں کو جدید ترین صلاحیتوں کا حامل بنانے کیلئے لڑاکا طیاروں کے علاوہ طیارہ بردار بحری جہاز اور آبدوزیں بھی بنارہا ہے۔ اُس نے پاکستان کی شراکتدار سے لڑاکا طیاروں کی تیاری پر کام کیا ہے جو پاکستانی فضائیہ میں عملی طور پر شامل ہوچکے ہیں۔