(بیجنگ۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 13 فروری 2018) چین نے بحری راستوں اور مقامات کا تعین کرنے والا ملکی ساختہ مصنوعی سیارہ بیئدؤ-3 پیر کے روز کامیابی سے مدار میں بھیج دیا ہے۔ اُس نے ایک ہی راکٹ پر دو مصنوعی سیاروں کو مدار میں پہنچایا ہے۔
چین کے ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ دونوں مصنوعی سیارے بیئدؤ-3 قسم کے پانچوں اور چھٹے مصنوعی سیارے تھے جو پہلے سے بھیجے گئے چار بیئدؤ-3 مصنوعی سیاروں کیساتھ نیٹ ورک تشکیل دیں گے۔ یہ مصنوعی سیارے جنوب مغربی چین کے سی چُوآن صوبے میں مصنوعی سیارہ بھیجنے کے شِیچانگ مرکز سے داغے جانے کے تین گھنٹے سے زائد دورانیہ میں مدار میں داخل ہوگئے۔
قبل ازیں، چین کے صدر شی جن پنگ نے مصنوعی سیارہ بیئدؤ-3 داغے جانے سے قبل ہفتے کے روز شِیچانگ مرکزکا دورہ کیا۔ اُنہوں نے دیگر اعلیٰ عہدیداروں کیساتھ مذکورہ مصنوعی سیارے داغنے کے کمان مرکز میں تیاریوں کا معائنہ کیا تھا۔
اس موقع پر صدر شی نے سائنسدانوں اور تکنیکی ماہرین سے اُن کی تحقیق اور روزمرہ زندگی سے متعلق گفتگو کی اور اُن کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ وہ مصنوعی سیارہ داغنے کی کامیابی یقینی بنانے کیلئے انتہائی درستگی کا حصول جاری رکھیں۔
چین کا بیئدؤ نقل وحمل اور مقام کے تعین کا تیز رفتار نظام دنیا بھر کے 200 سے زائد ملکوں اور خطّوں کیلئے خدمات انجام دے رہا ہے۔ بیجنگ مصنوعی سیاروں کے ساتھ ساتھ خلائی تحقیق کو بھی بہت اہمیت دے رہا ہے اور اس صنعت کو غیرمعمولی رفتار کیساتھ ترقّی دے رہا ہے۔