(اسلام آباد ۔ اُردونیٹ پوڈکاسٹ ۔5 فروری 2018) صدر پاکستان ممنون حسین نے 5 فروری کو یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان کی جانب سے حق خود ارادیت کے لیے کشمیریوں کی جدوجہد کو غیر مشروط حمایت حاصل رہے گی۔
صدر مملکت نے کہا کہ کشمیر کی آزادی پاکستان کی بقا اور سلامتی کے لیے انتہائی ناگزیر ہے، مسئلہ کشمیر حل کیے بغیر پائیدار امن کا خواب پورا نہیں ہو سکتا اور عالمی برادری سمجھ چکی ہے کہ کشمیریوں کو حق خود ارادیت دیے بغیر کشمیری عوام سکون سے نہیں بیٹھیں گے۔
دریں اثناء، وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی اور کشمیر کونسل کے مشترکہ اجلاس میں خطاب کیا ہے ۔ اس موقع پر اُنہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر تمام سیاسی جماعتیں اور عوام متحد ہیں اور تمام سیاسی اختلاف کو پس پشت رکھ کر مظلوم کشمیریوں کو بھارتی مظالم سے آزادی کے لیے عالمی و ملکی فورم پر ذاتی، سفارتی اور سیاسی مقابلہ کرنا ہے۔
اُنہوں نے آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے ارکان پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ بدعنوانی سے پاک حکومت کا نمونہ قائم کریں اور مسئلہ کشمیر پر آزاد کشمیر کے عوام کو مجموعی طورپرمتحرک کریں۔
قانون ساز اسمبلی سے خطاب میں وزیراعظم خاقان عباسی ںے واضح کیا کہ حکومت لائن آف کنٹرول پر شہید ہونے والوں کیلئے مالی امداد اور بنکرز کی تعمیر کے لیے فنڈز فراہم کرے گی۔
اُنہوں نے زور دیا کہ پاکستان کے عوام اور حکومت مظلوم کشمیریوں کے ساتھ ہیں تاہم ہمیں بھارت کے زیر انتظام کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی برقرار کرتے ہوئے متحد رہنا ہے تاکہ وہاں کے لوگوں کو تقویت ملے۔
وزیراعظم نے واضح کیا کہ پاکستان مسئلہ کشمیر کے پر امن حل کے لیے پہلے بھی کوشاں تھا اور اب بھی ہے جبکہ بھارت تمام حربے آزما چکا ہے لیکن وہ کشمیریوں کی آواز کو نہیں دبا سکا۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہم نے کشمیر کے بجٹ کو دو گنا کیا جس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی اور سی پیک کے ثمرات سے کشمیر کے عوام بھی مستفید ہوں گے۔
اُنہوں نے کہا کہ مظفر آباد سے میرپور تک کی سڑک پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کا حصہ نہیں تھی لیکن سابق وزیراعظم نواز شریف کی ذاتی دلچسپی کے باعث یہ منصوبہ شامل ہوا جو آزاد کشمیر کے شہریوں اور ترقی کے لیے سنگ میل ثابت ہوگا۔