(انقرہ۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 13 رجب 1439ھ) ترکی کے شماریاتی انسٹیٹیوٹ کیمطابق سال 2016ء کے مقابلے میں 2017ء میں ملکی معیشت کانمو 7.4 فیصد رہا جبکہ مجموعی ملکی پیداوار کا حجم لگ بھگ 850 ارب ڈالر سے زائد رہا جو کہ سال 2016ء کے مقابلے میں 19 فیصد کا اضافہ ہے۔
ترکی کے سرکاری ادارے کے اعدادوشمار کیمطابق خدمات اور صنعت کی مجموعی قدر میں بالترتیب 10.7 فیصد اور 9.2 فیصد اضافہ ہوا جبکہ تعمیراتی صنعت کی نمو میں 8.9 فیصد اضافہ ہوا۔ اس کے ساتھ ساتھ سال 2016ء کے مقابلے میں سال 2017ء میں زرعی شعبے کی نمو میں 4.7 فیصد اضافہ ہوا۔
اِن اعدادوشمار کے تناظر میں ترکی کی معاشی نمو، اقتصادی تعاون اور ترقّی تنظیم کے 34 ممالک میں دوسرے نمبر ہے جو کہ تیز اور مستحکم معاشی ترقّی کی عکّاسی ہے۔ ترکی نے2016ء میں حکومت کیخلاف فیتو نامی گروپ کیجانب سے فوجی بغاوت کی کوشش کو ناکام بنایا تھا جس کی وجہ سے مذکورہ سال ملک میں سیاسی اور معاشی طور پر کئی مشکلات سامنے آئی تھیں۔ لیکن صدر رجب طیب اردوغان کی حکومت نے صورتحال پر منظم انداز سے قابوب پایا جبکہ سال 2017ء میں رُوس کے ساتھ تعلقات بھی تیزی کیساتھ بہتر ہوئے۔
توقع کی جارہی ہے کہ سال 2018ء میں ترکی کا معاشی نمو مزید بہتر ہوگا۔ تاہم تجزیہ کاروں نے کسی بھی منفی اثر سے بچنے کیلئے رواں کھاتے کے خسارے پر قابوپانے پر زور دیا ہے۔
ہم آپ کا آن لائن تجربہ بہتر بنانے کیلئے کُوکیز استعمال کرتے ہیں۔ اُردونیٹ پوڈکاسٹ ڈاٹ کام کی ویب سائٹ کا استعمال جاری رکھنے کا مطلب یہ ہے کہ آپ ہماری کُوکیز و رازداری طریقِ عمل پالیسی اور شرائط وضوابط سے متفق ہیں۔ مزید آگاہی کیلئے رازداری طریقِ عمل دیکھیے۔منظوررازداری طریق عمل