(ٹوکیو۔ اُردو نیٹ پوڈکاسٹ 16اگست 2019) بھارت کے یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پرمنانے کے حکومتی اعلان کی مناسبت سے15 اگست بروز جمعرات سفارتخانہ پاکستان ٹوکیو میں ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں خواتین سمیت جاپان بھر سے پاکستانی اور کشمیری برادری کے ارکان نے شرکت کی۔ اس تقریب کا مقصد مقبوضہ جموں و کشمیر کے مسلمانوں کیساتھ اظہار یکجہتی اور اور بھارتی حکومت کیجانب سےمقبوضہ جموں و کشمیر کی حیثیت سے متعلق آئینی شقوں کو منسوخ کرنے کے غیرقانونی اعلان کی مذمت کرنا تھا۔
اس موقع پر حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے سفیر پاکستان امتیاز احمد نے کہا کہ پاکستان اور کشمیری عوام نے بھارت کیجانب سے مقبوضہ جموں وکشمیر کی آئینی اور قانونی حیثیت ختم کرنے کے اقدام کو سختی کیساتھ مسترد کردیا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان اور عوام نےکشمیریوں کےغیرمنقسم حق خود ارادیت کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت کا اعادہ کیا ہے۔
سفیر پاکستان نےمقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کے انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں پر بھارتی حکومت اور بھارتی فوج کی شدید مذمت کی ۔بھارت نے مقبوضہ جموں وکشمیر کو غیر معینہ مدت کیلئے کرفیو نافذ کرکے پوری دنیا سے کاٹ دیا ہے ، تمام مواصلاتی رابطے معطل کردیئے ہیں جبکہ ماورائے عدالت قتل اور لوگوں کو اندھا دھند قید کیاجارہا ہے۔ سفیر پاکستان امتیا زاحمد نے کہا کہ معصوم شہریوں کیخلاف پیلٹ گنوں اور کلسٹر بموں کے استعمال سے بھارتی بربریت اور بین الاقوامی قوانین کے تمام طریقوں اور روایات کی خلاف ورزی کا پتہ چلتا ہے۔
جناب امتیاز احمد نے تمام لوگوں پر زور دیا کہ وہ انفرادی اور اجتماعی طور پر بھی اس مسئلے کو اُٹھائیں تاکہ جموں و کشمیر میں کیے جارہے مظالم کے بارے میں لوگوں معلوم ہوسکے۔
سفارتخانہ پاکستان ٹوکیو میں منعقدہ تقریب میں کشمیر یکجہتی فورم جاپان کے سربراہ شاہد مجید سمیت پاکستانی اور کشمیری برادری کی دیگر شخصیات نے بھی خطاب کیا۔ مقررین نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کیساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے حکومت پاکستان، وزیراعظم عمران خان ، پاکستان کی وزارتِ خارجہ اور افواج پاکستان کی حالیہ کوششوں اور غیرمتزلزل مؤقف کو سراہتے ہوئے حکومت پاکستان کے اقدامات کی حمایت کا اظہار کیا۔