(ٹوکیو ۔ اُردونیٹ پوڈکاسٹ ۔5 فروری 2018) یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر 5 فروری بروز پیر ٹوکیو میں بھارتی سفارتخانے کے سامنے پاکستانیوں اور کشمیریوں کی بڑی تعداد نے مظاہرہ کیا اور مقبوضہ جموں وکشمیر پر جاری بھارتی قبضے اور بدترین مظالم کی پرزور مذمت کی گئی ۔
اس احتجاجی مظاہرے کا اہتمام جاپان میں پاکستانی کمیونٹی تنظیم کیجانب سے کیا گیا تھا جس میں کشمیریوں نے بھی شرکت کی ۔ ٹوکیو سمیت جاپان کے کئی شہروں سے پاکستانی اور کشمیری بھائیوں نے اس مظاہرے میں شرکت کی ۔
شرکاء نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی تصاویر کو جوتوں کے ہار پہنارکھے تھے ۔ اس موقع پر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت گزشتہ ستّر سال سے زائد عرصے سے مقبوضہ جموں وکشمیر کے عوام کیخلاف بدترین ریاستی دہشتگردی کا مظاہرہ کررہا ہے اور اقوام متحدہ کی مسلمہ قراردادوں کے برخلاف آج بھی مسلسل انسانی حقوق کی سنگین پامالی کررہا ہے ۔ اُنہوں نے زور دیا کہ دنیا کو بھارت کا اصل چہرہ دکھانے کی ضرورت ہے جو فوجی طاقت کے ذریعے کشمیری عوام کے جذبہ آزادی کو دبانے کی کوشش کرتے ہوئے خود کو دنیا میں جمہوری ملک کے طور پر پیش کرنے کی ناکام کوشش کررہا ہے۔
کئی شرکاء نے مطالبہ کیا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر کے امن پسند عوام پر بھارتی جبروتسلط کیخلاف عالمی برادری بھارت پر اقتصادی پابندیاں عائد کرے اور فوری طور پر اقوام متحدہ کے تحقیقاتی مشن کو مقبوضہ جموں وکشمیر بھیجا جائے تاکہ پوری دنیا کو بھارتی غاصب فوج کی دہشتگردی کی تصویر دکھائی جاسکے ۔ کئی مقررین کا کہنا تھا کہ بھارت جموں وکشمیر کو اب زیادہ عرصے اپنے غیر قانونی قبضے میں نہیں رکھ سکتا اور وہ دن دور نہیں جب کشمیریوں کو اُن کا حق خود ارادیت دینا پڑے گا ۔