اردوغان اور جنوبی کوریائی صدر مُن کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات کو تقویت دینے پر اتفاق

(سیئول۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 17 شعبان 1439ھ)  ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے جنوبی کوریا کے صدر مُن جے اِن سے سیئول میں کوریائی ایوانِ صدر میں ملاقات کی ہے۔ دونوں رہنماؤں نے تجارت اور سرمایہ کاری سمیت باہمی دلچسپی کے معاملات پر تبادلہٴ خیال کیا۔

صدر اردوغان اور صدر مُن نے دوطرفہ تعلقات کو تقویت دینے پر اتفاقِ رائے کیا ہے۔ دونوں صدور نے نشاندہی کی کہ ترکی اور جنوبی کوریا کے مابین آزادانہ تجارت کا معاہدہ دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کی متوازن نمو کو یقینی بنانے کیلئے باہمی طور پر سُودمند ایک اہم بنیاد بن گیا ہے۔ اُنہوں نے آزادانہ تجارت کے معاہدے کے ڈھانچے کے تحت خدمات کی صنعت اور سرمایہ کاری شعبے پر ایک سمجھوتے کے جلد ازجلد نفاذ پر اتفاق کیا۔

صدر اردوغان نے سیئول میں جنوبی کوریا کی پارلیمان کے دورے کے دوران وہاں خطاب بھی کیا۔ اُنہوں نے جنوبی کوریا کیساتھ ترکی کے طویل تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے صدر مُن سے اپنی ملاقات کو سُود من قراردیا۔ جناب اردوغان نے ترکی کے مشہور چینل استنبول منصوبے میں جنوبی کوریا کی شرکت کو اپنے ملک کیلئے فخر قراردیا۔ یاد رہے کہ یہ منصوبہ ترکی کے ’’تصوّر 2023‘‘ منصوبے کا حصّہ ہے۔

ترک صدر نے اعلان کیا کہ جنوبی کوریا اور ترکی کے مابین چار معاہدوں پر دستخط کیے گئے ہیں۔ صدر مُن جے اِن سے اپنی ملاقات کے بارے میں اُنہوں نے بتایا کہ اس امر پر تبادلہٴ خیال کیا گیا ہے کہ مستقبل میں ہم دفاع کی صنعت اور کئی دیگر شعبوں میں کیا کرسکتے ہیں۔

صدر اردوغان نے دونوں ملکوں کے تعلقات کو تقویت دینے اور جنوبی کوریا سے ترکی کے تعلقات کی اہمیت پر زور دیا۔ یاد رہے کی 1950ء کی دہائی میں کوریائی جنگ کے دوران ترکی کی افواج نے اقوامِ متحدہ کی کمان میں حصّہ لیا تھا اور 774 ترک فوجیوں نے اس جنگ میں اپنی جانیں قربان کی تھیں۔