اردوغان کا ویٹیکن میں پرتپاک خیرمقدم، پوپ فرانسس کیساتھ القدس کی حیثیت کے تحفظ کی حمایت

(ویٹیکن ۔ اُردونیٹ پوڈکاسٹ ۔5 فروری 2018) ترکی کے صدر رجب اردوغان کا ویٹیکن میں پرتپاک خیرمقدم کیا گیا ہے جہاں اُنہوں نے پوپ فرانسس کیساتھ مذاکرات میں مشترکہ طور پر القدس کی حیثیت کے تحفظ کی حمایت کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کیجانب سے القدس کو یکطرفہ طور پر اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے پر مخالف کا اظہار کیا ہے ۔

اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قانون کے لحاظ سے بھی القدس کسی طور پر اسرائیل کا دارالحکومت  نہیں ہے اور اس معاملے پر اسرائیل اور امریکہ دونوں کو بین الاقوامی سطح پر سفارتی تنہائی کا سامنا ہے ۔

اطلاعات کیمطابق ترک صدر اردوغان اور کیتھولک عیسائی فرقے کے مذہبی رہنما پوپ فرانسس نے اپنی بالمشافہ ملاقات میں زینوفوبیا اور اسلاموفوبیا کیخلاف مشترکہ کوششوں پر تبادلہ خیال کیا اور زور دیا کہ مذہب کو دہشتگردی کیساتھ جوڑنا غلط ہے ۔ 59 سالوں میں ترکی کے کسی صدر کا یہ ویٹیکن کا پہلا دورہ ہے ۔

ترکی کے ذرائع ابلاغ کیمطابق جناب اردوغان نے کیتھولک عیسائی فرقے کے رہنما پوپ فرانسسس پر زور دیا کہ ایسے اشتعال انگیز بیانات سے گریز کیا جائے جو اسلام کو دہشتگردی کے ہم پلہ کرتے ہوں۔

صدر اردوغان کے ہمراہ اُنکی اہلیہ خاتون اول امینے ، وزیرخارجہ مولود چاوس اوغلو اور دیگر وزراء نے بھی ویٹیکن کا دورہ کیا جہاں تحائف کا تبادلہ بھی کیا گیا۔