اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 10 فلسطینی شہید، 1000 سے زائد زخمی

(غزہ۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 14 رجب 1439ھ)  جنوبی غزہ کے علاقے رفح میں اسرائیلی فوج کی اندھا دھند فائرنگ سے 10 فلسطینی شہید اور سینکڑوں زخمی ہوگئے ہیں۔ اطلاعات کیمطابق جمعہ کے روز 42 ویں’’یوم الارض‘‘ کی مناسبت سے ہزاروں فلسطینی شہری مظاہرہ کررہے تھے کہ اسرائیلی فوج نے اُن پر گولہ باری کی اور کئی اطراف سے گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں کم ازکم 10 فلسطینی شہید ہوگئے۔

یاد رہے کہ 1976ء میں اسرائیلی پولیس نے اسرائیل ہی کے 6 فلسطینی شہریوں کو اُس وقت گولی مار کر ہلاک کردیا تھا جب وہ فلسطین کی ہزاروں ایکڑ زمین پر اسرائیلی حکومت کے قبضے کیخلاف احتجاج کررہے تھے۔ اُس کے بعد سے فلسطینی ہر سال 30 مارچ کا دن ’’یوم الارض‘‘ کے طور پر مناتے ہوئے مغربی کنارے، مشرقی القدس، غزہ اور اسرائیل میں بھی بڑے احتجاجی مظاہرے کرتے ہیں۔ جمعہ کے روز بھی فلسطینیوں نے اپنے گھروں اور زمین کی واپسی کا مطالبہ دہرانے کیلئے مظاہرہ کیا لیکن ایک مرتبہ پھر اسرائیلی فوج نے اُنہیں گولیوں اور گولوں سے نشانہ بنایا۔

مظاہرین اسرائیلی سرحد کیجانب بڑھتے ہوئے دیکھے گئے ہیں جبکہ مقامی ذرائع کیمطابق زخمیوں کی تعداد زیادہ ہونے کہ وجہ سے طبّی عملے کو کافی مشکلات پیش آرہی ہیں۔ زخمی ہونے والوں میں درجنوں بچّے شامل ہیں۔

یاد رہے کہ اسرائیل نے غزہ کی مکمل ناکہ بندی کررکھی ہے اور وہاں خوراک، پینے کے پانی، بجلی اور دیگر ضروریاتِ زندگی کی قلّت ہے۔ مغربی ممالک سے فلسطین آنے والے کئی آزاد صحافیوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے اراکین نے فلسطینیوں کیخلاف اسرائیلی فوج، پولیس اور یہودی آبادکاروں کی مسلح کارووائیوں کو اسرائیلی حکومت کی نسلی امتیاز پر مبنی پالیسی قراردیا ہے۔

دریں اثناء، عینی شاہدین کیمطابق اسرائیلی ٹینکوں نے رفح کے کئی مقامات پر گولے برسائے اور نہتّے فلسطینی مظاہرین کو آگے بڑھنے سے روکنے کیلئے سرائیلی فوج نے اندھا دھند فائرنگ کی۔ اطلاعات کیمطابق گزشتہ کئی روز سے اسرائیلی فوج مغربی کنارے سمیت کئی علاقوں میں علی الصبح گھروں پر چھاپے مار کر فلسطینی نوجوانوں کو بڑی تعداد میں گرفتار کررہی تھی۔

حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل حانیہ نے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم حوصلہ نہیں ہاریں گے اور فلسطین کے ایک چھوٹے سے حصّے کیلئے بھی یہودیوں کیساتھ سودے بازی نہیں کریں گے‘‘۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی کسی بھی تجویز کو فلسطینی رد کردیں گے۔