ایران کیساتھ جوہری سمجھوتے پر قائم ہیں، یورپی برادری کا اعلان

(برسلز۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 23 شعبان 1439ھ)  امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کیجانب سے ایران کیساتھ جوہری سمجھوتے سے نکلنے کے اعلان کو امریکہ کے روایتی اتحادیوں نے مسترد کردیا ہے جبکہ ٹرمپ کو ملک کے اندر بھی تنقید کا سامنا ہے۔

یورپی برادری نے ایران کے ساتھ 2015ء میں طے کیے گئے جوہری معاہدے سے علیحدگی کے صدر ٹرمپ کے اعلان کو مسترد کر دیا ہے اور یہ موقف اختیار کیا ہے کہ یورپی برادری ایران کے ساتھ طے شُدہ سمجھوتے کی پاسداری کی جائے گی۔

یورپی برادری کی خارجہ اُمور کی سربراہ فیڈریکا موگرینی نے ایک بیان میں کہا کہ یورپی یونین ایران کے ساتھ طے شُدہ سمجھوتے کی شرائط کی پابندی کرے گی اور اپنے اقتصادی مفادات کے تحفظ اور دفاع کیلئے ہرممکن اقدام کیا جائے گا۔

اُنہوں نے ایک اخباری کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جوہری سمجھوتہ ہم سب کا مشترکہ ہے، ہم اس کی حفاظت کریں گے اور عالمی برادری کو ایران کے ساتھ طے پائے سمجھوتے کی پابندی کو یقینی بنانا چاہیئے۔

یاد رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے ایران کے ساتھ 2015ء میں طے پائے جوہری سمجھوتے سے علیحدگی کا اعلان کیا ہے جس پر عالمی برادری کی طرف سے سے ہی نہیں بلکہ ملک کے اندر بھی شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔

امریکہ کے سابق صدر باراک اوباما سمیت کئی سیاستدانوں نے صدر ٹرمپ کے فیصلے پر سخت تنقید کی ہے اور اسے ایک بڑی غلطی قراردیا ہے۔ کئی امریکی تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ ٹرمپ نے واشنگٹن کو دنیا میں تنہاء کردیا ہے اور خدشہ ظاہر کیا ہے کہ امریکی فیصلوں پر عالمی تشویش بڑھے گی۔ بعض تجزیہ کاروں نے شمالی کوریا کے ساتھ صدر ٹرمپ کی متوقع سربراہ ملاقات پر بھی اُن کے ایران کے جوہری سمجھوتے سے دستبرداری کے فیصلے کے اثرات کا امکان ظاہر کیا ہے۔