بنگلہ دیش میں سیاسی ہلچل، سابق وزیراعظم خالدہ ضیاء کو پانچ سالہ قید کی سزا

(ڈھاکہ۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 8 فروری 2018)  بنگلہ دیش کی ایک عدالت کیجانب سے سابق وزیراعظم خالدہ ضیاء کو یتیم بچوں کیلئے بنائے گئے ادارے کی رقوم میں غبن کے الزام میں مجرم قراردے کر پانچ سال قید کی سزا سُنائے جانے پر ملک میں سیاسی ہلچل پیدا ہوگئی ہے۔ محترمہ ضیاء دو مرتبہ وزیراعظم رہ چکی ہیں اور حزب اختلاف کی قائد بھی ہیں۔

عدالتی فیصلے کے بعد دارالحکومت ڈھاکہ میں محترمہ ضیاء کے حامیوں اور سلامتی فورسز کے اہلکاروں کے مابین جھڑپیں ہوئی ہیں۔ پولیس کی جانب سے لوگوں کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کا بھاری استعمال کیا گیا ہے۔

سابق وزیراعظم خالدہ ضیاء خرد برد کا الزام مُسترد کرتے ہوئے قانونی کارروائی کو سیاسی حربہ قراردیا ہے۔ اُنکی بنگلہ دیش قومی جماعت کے اراکین اور بعض تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ دسمبر میں انتخابات ہونے والے ہیں جن میں محترمہ ضیاء کو حصہ لینے سے روکنے کیلئے اس طرح کا عدالتی فیصلہ آیا ہے۔

اطلاعات کیمطابق عدالتی فیصلہ آنے سے قبل بنگلہ دیش قومی جماعت کے ہزاروں کارکنوں اور رہنماؤں کو گرفتار کرلیا گیا تھا تاکہ احتجاج کو پھیلنے سے روکا جاسکے۔

خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ پولیس کے تشدّد اور سیاسی کارکنان کی بیجا گرفتاریوں سے سیاسی بحران زیادہ سنگین ہوسکتا ہے۔