بینک آف چائنا نے پاکستان میں چینی یُوآن کے لین دین کے نظام کا آغازکردیا

(کراچی۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 20 شعبان 1439ھ)  بینک آف چائنا نے پاکستان میں دوطرفہ تجارت، سرمایہ کاری کی سرگرمیوں، درآمدات، برآمدات اور مالی لین دین کیلئے چینی یُوآن میں ادائیگیوں اور لین دین کے نظام کا آغاز کردیا ہے۔ اس سلسلے میں ایک افتتاحی تقریب جمعہ کے روز پاکستان کے سب سے بڑے شہر اور تجارتی مرکز کراچی میں منعقد ہوئی جس میں حکّام، بینکاری شعبے کے اعلیٰ عہدیداران اور کمپنیوں کے اعلیٰ نمائندوں نے شرکت کی۔

بینک آف چائنا کے جاریکردہ بیان کیمطابق وہ گزشتہ سال نومبر سے کراچی میں قائم اپنی پہلی شاخ کے ذریعے لین دین کی سرگرمیاں شروع کرچکا ہے۔ قبل ازیں جنوری میں پاکستان کے مرکزی بینک نے چین کی کرنسی یُوآن کو غیرملکی کرنسی لین دین کیلئے منظور شُدہ کرنسی قراردیتے ہوئے اعلان کیا تھا کی چینی یُوآن کی قدر امریکی ڈالر، یُورو اور دیگر کرنیسوں کی طرح ہے۔

پاکستان میں بینک آف چائنا کے سربراہ اور اعلیٰ ترین انتظامی عہدیدار لی تاؤ نے عالمی سطح پر یُوآن کو تسلیم کیے جانے، اس کی اہمیت اور اس کے بڑھتے ہوئے استعمال پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال یُوآن کے ذریعے چین کی بیرونِ ملک تجارت کا لین دین 43 کھرب 60 ارب یُوآن سے تجاوز کرگیا تھا۔

بیان کیمطابق بینک آف چائنا اس وقت فرانس، آسٹریلیاء، ملائیشیاء، ہنگری، جنوبی افریقہ، زیمبیا، امریکی اور بعض دیگر مقامات پر یُوآن کلیئرنگ بینک یعنی اس کرنسی کے ذریعے مالی لین دین کی خدمات فراہم کرنے والے بینک کے طور پر کام کررہا ہے۔

پاکستانی بینکاروں اور سرمایہ کاروں نے اُمید ظاہر کی ہے کہ یُوآن کے ذریعے چین اور پاکستان کے درمیان باضابطہ لین دین کی سہولت کے آغاز سے دونوں ملکوں کی کمپنیاں اور بینک مستفید ہوں گے جبکہ تجارتی روابط میں آسانی پیدا ہوگی۔