روس نے ناقابلِ تسخیر جدید ترین ہائپر سانک میزائل تیارکرلیا: صدر پُوٹن کا اعلان

(ماسکو۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 14 جمادی الثانی 1439ھ)  روس کے صدر ولادیمیر پُوٹن نے ملک کی وفاقی اسمبلی اپنے سالانہ خطاب میں اعلان کیا ہے کہ ماسکو نے جدید ترین اور ناقابلِ تسخیر ہائپر سانک میزائل تیار کرلیا ہے۔ انھوں نے یہ کہتے ہوئے کہ سائنسی صلاحیت رکھنے والے تمام ممالک متحرک طریقے سے ہائپر سانک ہتھیار تیار کررہے ہیں انکشاف کیا کہ رُوس ایسے ہتھیار پہلے ہی تیار کرچکا ہے۔ اُنہوں نےعالمی طاقتوں کو خبردار کیا کہ ماسکو کی فو جی طاقت کو مدِ نظر رکھیں۔

رُوسی صدر کے وفاقی اسمبلی میں سالانہ خطاب کو قوم سے خطاب سمجھا جاتا ہے۔ اُنہوں نے بتایا کہ دنیا کی کلیدی افواج ہائپر سونک میزائل جیسے جدید ترین ہتھیار رکھنا ہیں۔ یاد رہے کہ رُوس نے حال ہی میں اپنا جدید ترین میزائل دفاعی نظام تُرکی اور سعودی عرب سمیت کئی ملکوں کو فروخت کرنے کے معاہدے کیے ہیں۔

صدر پُوٹن نے اپنے خطاب کے دوران میں اعلیٰ ٹیکنالوجی کے مظاہرے کیلئے کئی وڈیوز بھی دکھائیں جن میں جدید ترین ہائپر سانک میزائل کو پہاڑوں اور سمندروں کی جانب داغے جاتے ہوئے دکھایا گیا ہے جن بحر اوقیانوس بھی شامل ہے۔ اُنہوں نے نئے میزائل کے تجربات کی وڈیو بھی دکھائی اور دعویٰ کیا ہے کہ اس قسم کا میزائل کسی اور ملک کے پاس نہیں ہے۔  اُن کے اعلان کیمطابق ہائپر سانک میزائل آواز کی رفتار سے بیس گنا زیادہ تیز رفتاری سے پرواز کرسکتا ہے اور یہ اُوپر نیچے آ جا سکتا ہے۔

رُوسی صدر نے وفاقی اسمبلی سے خطاب میں 2004ء میں کیے گئے اپنے ایک اور خطاب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’میں نے کہا تھا کہ روس ہتھیاروں کی ایک نئی نسل تیار کرے گا، یہ وعدہ اب پورا کردیا گیا ہے۔

صدر پُوٹن نے باور کروایا کہ اُس وقت کوئی بھی بنیادی طور پر ہم سے بات نہیں کرنا چاہتا تھا، کسی نے ہماری بات پر کان نہیں دھرے لیکن ’’اب وہ سُن لیں‘‘۔‘‘ اُنہوں نے اس میزائل کو ناقابلِ تسخیر قراردیا ہے۔

رُوس میں دو ہفتوں کے بعد صدارتی انتخاب منعقد ہونے والا ہے جس میں جناب پُوٹن اپنی چوتھی مُدّتِ صدارت کیلئے مضبوط ترین اُمیدوار ہیں۔ اِسی تناظر میں اُن کے قومی اسمبلی کے خطاب رُوس بھر میں بہت اہمیت دی گئی جبکہ امریکہ اور مغربی ممالک کے ذرائع ابلاغ نے بھی اُن کے خطاب کو اہم خبر کے طور پر نمایاں کیا ہے۔

رُوس کے روایتی حریف امریکہ کیجانب سے ابھی تک صدر پُوٹن کے اِس تازہ ترین انکشاف کے بارے میں کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا ہے۔ یورپ اپنے میزائل نظام رُوس کے قریب تر کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ رُوسی صدر کیجانب سے ہائپر سانک میزائل کی عملی موجودگی کا انکشاف امریکہ اور یورپ کو یہ خبردار کرنے کیلئے ہے کہ وہ ماسکو کو غافل نہ سمجھیں۔