سعودی عرب اور سوفٹ بینک شمسی بجلی کا دنیا کا سب سے بڑا منصوبہ تشکیل دینگے

(نیویارک۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 11 رجب 1439ھ) سعودی عرب اور اطلاعاتی تکنالوجی کی بڑی کمپنی سوفٹ بینک نے شمسی بجلی کی پیداوار کا دنیا کا سب سے بڑا منصوبہ تشکیل دینے پر اتفاق کرتے ہوئے ایک مفاہمی یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔

سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور سوفت بینک کے منتظمِ اعلیٰ ماسایوشی سون نے نیویارک میں ایک مفاہمتی یادداشت پر دسخط کیے ہیں جس کا مقصد سعودی عرب میں شمسی بجلی کی پیداوار کی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی کی تشکیل ہے۔ سعودی ولی عہد شہزادہ اس وقت دورہٴ امریکہ پر ہیں۔ اُنہوں نے نیویارک میں سوفٹ بینک کے منتظمِ اعلیٰ کیساتھ ایک اخباری کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے توقع ظاہر کی کہ شمسی بجلی کی پیداوار کا یہ منصوبہ 2030ء تک 200 گِیگاواٹس بجلی پیدا کرنے کی گنجائش کا حامل ہوگا۔

مفاہمتی یادداشت کیمطابق تین گِیگا واٹس اور 4.2 گِیگاواٹس پیدا کرنے کی گنجائش والے دو شمسی پلانٹس 2019ء میں شروع کیے جائیں گے جبکہ فریقین شمسی اسٹوریج نظام سعودی عرب میں بنانے اور وہیں ترقّی دینے کے پابند ہوں گے۔ منصوبے کے تحت سعودی عرب میں تیار کردہ شمسی پینلز اندرونِ ملک اور دنیا بھر میں فروخت کیے جاسکیں گے۔

ایک اندازے کیمطابق شمسی بجلی کے اِن منصوبوں سے سعودی عرب میں روزگار کے ایک لاکھ مواقع پیدا ہوں گے اور اِس سے سعودی عرب کی مجموعی ملکی پیداوار میں سالانہ لگ بھگ 40 ارب ڈالر کا اضافہ ہوگا۔ یاد رہے کہ سعوی ولی عہد شہزدہ محمد بن سلمان ملکی معیشت کا تیل پر انحصار ختم کرکے اپنے ملک کی جدید معاشی خطوط پر ترقّی کا منصوبہ رکھتے ہیں جس میں ملکی صنعت اور پیداوار کو ترقّی دینا شامل ہے۔