شمالی کوریا کی جوہری صلاحیت کے خاتمے کا ہدف، امریکہ، جنوبی کوریا اور جاپان تعاون مربوط بنائیں گے

(جدہ۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 3 رجب 1439ھ)  امریکہ، جنوبی کوریا اور جاپان نے شمالی کوریا کی جوہری صلاحیت کے خاتمے کیلئے اپنے تعاون کو مربوط بنانے پر اتفاقِ رائے کیا ہے۔ حکومتِ جاپان کیجانب سے پیرکے روز جاریکردہ بیان میں بتایا گیا کہ کہ ان تینوں ملکوں کے سلامتی مشیران نے سان فرانسسکو میں منعقدہ اپنی ملاقات میں اتفاق کیا ہے کہ پیانگ یانگ کی جوہری صلاحیت کے خاتمے کیلئے قریبی ملکر کام کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریائی رہنماء کِم جونگ اُن کی دعوت پر سربراہ ملاقات کی دعوت قبول کی ہے اور توقع ہے کہ یہ سربراہ ملاقات مئی میں ہوگی۔ لیکن ابھی تک شمالی کوریا نے خود اپنی جانب سے ایسا کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا ہے جس سے اشارہ ملتا ہو کہ وہ غیرمشروط طور پر اپنی ایٹمی صلاحیت کے  خاتمے کیلئے تیار ہے۔

دوسری جانب، جنوبی کوریا کے صدر مُن جے اِن اپریل کے اوائل میں شمالی کوریائی رہنماء سے سربراہی ملاقات کرنے والے ہیں۔ اُنہوں نے جزیرہ نما کوریا میں کشیدگی کے خاتمے اور ایٹمی ہتھیاروں سے پاک خطّے کیلئے شمالی کوریا کیساتھ بات چیت کی سفارتکاری پر زور دیا ہے، گزشتہ ماہ جنوبی کوریا میں منعقدہ پیونگ چانگ سرمائی اولمپکس میں اس سلسلے میں پیشرفت دیکھنے میں آئی جب شمالی کوریائی کھلاڑیوں نے جنوبی کوریائی کھلاڑیوں کیساتھ ایک پرچم تلے مارچ کیا اور ایک خصوصی وفد نے جنوبی کوریائی صدر سے ملاقاتیں بھی کیں جن میں شمالی کوریائی رہنماء کی چھوٹی بہن شامل تھیں۔ 

بعد ازاں جنوبی کوریا کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے پیانگ یانگ کا دورہ کیا اور کِم جونگ اُن سے ملاقات کی۔ اِس ملاقات کے توسط سے جناب کِم نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو سربراہ ملاقات کی دعوت کا ایک خط بھیجا جو جنوبی کوریائی ایلچی نے واشنگٹن میں امریکی صدر کو پہنچایا۔

جنوبی کوریا اور امریکہ کی شمالی کوریائی رہنماء سے متوقع سربراہ ملاقات کے تناظر میں اطلاعات کیمطابق جاپان بھی شمالی کوریا سے سربراہ ملاقات کے امکان پر غور کررہا ہے۔