غزہ میں بربریت، جنوبی افریقہ نے اسرائیل اور ترکی نے اسرائیل و امریکہ سے سفیر واپس بلالیے

(استنبول۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 30 شعبان 1439ھ) غزہ میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں ایک ہی دن میں 61 فلسطینیوں کی ہلاکت کے بعد جنوبی افریقہ اور ترکی نے اسرائیل سے اپنے سفیروں کا واپس بلانے کا اعلان کیا ہے۔ ترکی نے امریکہ سے بھی اپنے سفیر کو واپس بلالیا ہے اور انقرہ میں اسرائیلی سفیر سے کہا ہے کہ وہ ترکی سے نکل جائیں۔

دریں اثناء، عرب لیگ نے 61 فلسطینیوں کو ہلاک کردینے پر اسرائیل کی شدید مذمّت کی ہے۔ انسانی حقوق پر عرب لیگ کی مستقل کمیٹی نے بین الاقوامی فوجداری عدالت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینیوں کیخلاف اسرائیلی جرائم کی فوری تفتیش کرے۔ کمیٹی کے سربراہ امجد شموط نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل ایک جابر اور قاتل وجود ہے اور اس کے سیاستدانوں اور افسران کو لازمی بین الاقوامی فوجداری عدالت میں لے جانا چاہیئے۔

دریں اثناء، غزہ میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں بڑی تعداد میں نہتّے فلسطینیوں کے قتل کے بعد ترکی میں منگل کے روز یومِ سوگ منایا گیا۔ ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان جو برطانیہ کے دورے پر ہیں اُنہوں نے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہُو کے ہاتھوں میں فلسطینیوں کا خون ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ ’’نتن یاہُو نسلی امتیاز والی حکومت کا وزیراعظم ہے جس نے اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دفاع سے محروم لوگوں کی زمین پر قبضہ کررکھا ہے‘‘۔

دنیا بھر میں انسانی حقوق کی تنظیمیں اسرائیل اور امریکہ کی مذمّت کررہی ہیں اور اقوامِ متحدہ پر زور دیا جارہا ہے کہ وہ اسرائیل کو نسل پرست حکومت قراردے جو مسلسل فلسطینیوں کی نسل کشی کررہی ہے اور منصوبہ بندی کیساتھ فلسطینیوں کی زمین پر قبضہ کرتی جارہی ہے۔